مزدوروں کے شہر کراچی میں ہوا مشکل مزدور کیلیے دو وقت کی روٹی کا حصول

آٹے کا بحران

نیوزٹوڈے:پاکستان کے مختلف شہروں خاص کر کراچی میں آٹے کا شدید بحران بڑھنے لگا ہے فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق ملوں میں صرف دو دنوں کی گندم موجود ہے حکومت اس سنگین صورتحال پر خاموش ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے نہ تو کراچی ملوں کو گندم لانے دی جا رہی ہے اور نہ ہی فلور ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ کیے گۓ تحریری معاہدے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے گندم کے اس بحران کی وجہ سے آٹے کی قیمتوں میں آۓ روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے کراچی میں آٹے کی قیمت جو کہ پہلے 120 روپے کلو تھی بڑھا کر اب آٹے کی قیمت 160 روپے کلو کر دی گئی ہے ۔

آٹے کی روز بروز بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کیلیے دو وقت کی روٹی بھی مشکل بنا دی ہےاس وقت کراچی شہر میں پورے ملک کی نسبت مہنگا آٹا فروخت ہو رہا ہے محکمہ خوراک سندھ نے ملز مالکان سے یہ سمجھوتہ کیا تھا کہ 15 مئی سے سندھ میں آٹے کی ترسیل کا عمل شروع ہو جاے گا لیکن اس منصوبے پر تاحال عمل نہیں کیا جا رہا ملز مالکان کا کہنا ہے کہ اگر گندم کی ترسیل کو ممکن نہ بنایا گیا تو بہت جلد شہر میں آٹے کی ملیں بند ہو جائیں گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+