ڈاکٹر عافیہ نے سنائی اپنے اوپر ہوۓمظالم کی داستان اپنی بہن کو امریکہ کی جیل میں

ڈاکٹر عافیہ صدیقی

نیوزٹوڈے: ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکہ کی یونیورسٹی سے نیورو سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والی پاکستانی شہری ہیں 11۔ 9 کے بعد 2003 میں امریکہ کو مطلوب لوگوں کی فہرست میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا نام بھی شامل تھا 2010 میں امریکی عدالت نے انھیں کوئی جرم ثابت نہ ہونے کے باوجود 86 سال کی قید کی سزا سنا دی وہ بیس سال سے امریکہ کی جیلوں میں اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہی ہیں 20 سال بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ کو امریکی عدالت نے ان سے ملنے کی اجازت دے دی لیکن ملاقات کیا تھی کہ دونوں بہنوں کے درمیان ایک شیشے کی دیوار حائل تھی ڈاکٹر فوزیہ کو اپنی بہن سے نہ تو گلے ملنے اور نہ ہی ہاتھ ملانے کی اجازت تھی ۔

دونوں بہنوں نے اڑھائی گھنٹے کی ملاقات کی ایک گھنٹہ تک ڈاکٹر عافیہ اپنی بہن کو اپنے اوپر ہوۓ مظالم کی داستان سناتی رہیں ڈاکٹر فوزیہ کواجازت نہ تھی کہ وہ اپنی بہن کو اس کے بچوں کی تصویریں دکھا پاتیں ڈاکٹر عافیہ کی حالت ایسی نہ تھی کہ ڈاکٹر فوزیہ انہیں والدہ کے انتقال کی خبر سنا پاتیں انہیں سر پر چوٹیں آنے کی وجہ سے سننے میں دشواری پیش آرہی تھی جیل میں امریکی پولیس کے تشدد کی وجہ سے ڈاکٹر عافیہ کے سامنے والے دانت ٹوٹ چکے تھے ان کی حالت نہایت قابل رحم تھی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+