پاکستان کا اپنا پہلا "گرین" ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ لگانے کا اعلان

ہائیڈروجن پروڈکشن پلانٹ

نیوزٹوڈے: وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ 150,000 کلو گرام "گرین" ہائیڈروجن پیدا کرے گا، جو اس نوعیت کا پاکستان کا پہلا منصوبہ ہے۔ پراجیکٹ، جو ہوا اور شمسی توانائی سے چلائے گا ، توقع ہے کہ روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔اکتوبر 2021 میں، سندھ حکومت نے اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے ایک چینی فرم کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے، جس کا مقصد 400 میگاواٹ صلاحیت کے پلانٹ سے روزانہ تقریباً 150,000 کلو گرام گرین ہائیڈروجن پیدا کرنا ہے۔گرین ہائیڈروجن ایک ماحول دوست ایندھن ہے جو قابل تجدید ذرائع جیسے سولر پینلز یا ونڈ ٹربائنز سے پیدا ہوتا ہے۔

جب جلایا جاتا ہے، تو یہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نہیں کرتا اور صرف پانی پیدا کرتا ہے، جو اسے فوسل فیول کے مقابلے میں زیادہ پائیدار اختیار بناتا ہے۔ سندھ حکومت نے اس منصوبے کے لیے ٹھٹھہ کے ضلع گھارو میں 7 ہزار ایکڑ اراضی مختص کی ہے، جس کے تین سال میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار پاکستان کے لیے صاف توانائی کے مستقبل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس منصوبے سے معیشت کی حوصلہ افزائی اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہونے کی بھی توقع ہے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+