جنیوا میں روبوٹس کی پہلی پریس کانفرنس نے دنیا کو حیران کر دیا

روبوٹس کی پہلی پریس کانفرنس

نیوزٹوڈے: پہلی بار جنیوا میں ربوٹس کے ساتھ صحافیوں کی پریس کانفرنس منعقد کی گئی ہے۔ مختلف اے آئی روبوٹس نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے اور یہ یقین دہانی کرائی کہ انسانوں کیخلاف بغاوت نہیں کرنے آئے اور نہ ہی ان کی نوکریاں چھننے کا اراداہ رکھتے ہیں۔ روبوٹس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ وہ انسانوں سے زیادہ کارآمد رہنما ہو سکتے ہیں، لیکن کسی کی نوکری نہیں چھینیں گے اور ان کا اپنے تخلیق کاروں کے خلاف بغاوت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

تقریبا نو AI سے چلنے والے ہیومنائیڈ روبوٹس جنیوا کے ایک کانفرنس سینٹر میں ایک پوڈیم پر اپنے تخلیق کاروں کے ساتھ بیٹھے یا کھڑے ہوئے جس کے لیے اقوام متحدہ کی موجودہ ٹیلی کمیونیکیشن یونین نے پہلی بار دنیا کی پہلی نیوز کانفرنس کا بل پیش کیا جس میں ہیومنائیڈ سوشل روبوٹس شامل تھے۔ ان میں صوفیہ بھی تھیں، جو کہ اقوام متحدہ کی پہلی روبوٹ سفیر تھیں۔ گریس نامی ایک اور کو دنیا کا جدید ترین ہیومنائیڈ ہیلتھ کیئر روبوٹ قرار دیا گیا۔ ڈیسڈیمونا کو ایک راک اسٹار روبوٹ کے طور پر بیان کیا گیا تھا، جب کہ دو دیگر، جیمینائڈ اور نادین، ان کے بنانے والوں سے ملتے جلتے تھے۔اقوام متحدہ میں ہونے والے اجلاس میں روبوٹس کی طاقت کو سرہانے کے لیے کوشش کی گئی اور پوچھا گیا کہ دنیا میں پائے جانے والے مسائلوں سے کیسے نمٹا جائے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+