پاکستانی حکومت کا ویب سائٹس اوریوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن کا فیصلہ

رجسٹریشن کا فیصلہ

نیوزٹوڈے: وفاقی حکومت نے ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کو رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے ایک ای سیفٹی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے ای سیفٹی اتھارٹی بل کی منظوری دے دی۔ ذرائع نے پرو پاکستانی کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے آن لائن مواد کی نگرانی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت آئی ٹی نے ای سیفٹی بل تیار کر کے وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے ای سیفٹی بل کی اصولی منظوری دے دی۔ بل کے تحت پی ٹی اے، ایف آئی اے اور پیمرا کے اختیارات محدود کرکے نئی اتھارٹی بنائی جائے گی۔ تمام ویب سائٹس، ویب چینلز اور نیوز یوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن اور نگرانی ای پروٹیکشن اتھارٹی کرے گی۔ اسی اتھارٹی کو نیوز چینلز اور اخبارات کی ویب سائٹس کی رجسٹریشن اور نگرانی کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ اتھارٹی جھوٹی خبریں چلانے پر ویب سائٹس کو بلاک اور جرمانہ کر سکے گی۔ذرائع کے مطابق بل میں کہا گیا ہے کہ آن لائن مانیٹرنگ کے لیے پیکا ایکٹ کا سیکشن 37 مقاصد پر پورا نہیں اترتا۔ پی ٹی اے سے ویب مانیٹرنگ اتھارٹی واپس لے لی جائے گی۔ بل میں پیکا ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کو دیے گئے اختیارات کو بھی ناکافی قرار دیا گیا۔

بل میں کہا گیا ہے کہ پی ای سی اے ایکٹ کے تحت بنائے گئے سوشل میڈیا رولز بھی کارگر ثابت نہیں ہوئے۔ پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر بلاک مواد تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ بل کے مطابق پی ای سی اے ایکٹ کے تحت سائبر کرائمز سے نمٹنے کے لیے کوئی علیحدہ اتھارٹی نہیں بنائی گئی ہے۔ ایف آئی اے کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا جو پہلے ہی دیگر معاملات سے بوجھل ہے۔

پیمرا کے اختیارات کو محدود کرتے ہوئے آن لائن نیوز ویب سائٹس کی رجسٹریشن بھی اسی اتھارٹی کے ذریعے کی جائے گی۔ یہی اتھارٹی حکومتی پالیسی پر پورا اترنے والی رجسٹرڈ ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کو اشتہارات دینے کا فیصلہ بھی کرے گی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+