ڈالر کی 1.90 روپے کی کمی کے بعد 301.05 پر ٹریڈ جاری
- 11, ستمبر , 2023
نیوزٹوڈے: امریکی ڈالر آج صبح انٹربینک میں 1.90 روپے کم ہو کر 301.05 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ فاریکس ڈیلرز نے کہا، "انٹربینک میں گرین بیک کی شرح میں 1.90 روپے کی کمی ہوئی اور 301.05 پاکستانی روپے پر ٹریڈنگ ہوئی۔" کرنسی ڈیلرز نے کہا کہ بینک درآمد کنندگان کو 301.55 پاکستانی روپے میں ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپے کی کمی ہوئی ہے اور ٹریڈنگ 301 روپے پر ہے۔ "امریکی ڈالر کی شرح اب انٹربینک کے ساتھ ساتھ اوپن مارکیٹ میں برابر ہو گئی ہے،" ڈیلرز نے کہا۔ پاکستانی روپے (PKR) نے حالیہ دنوں میں امریکی ڈالر (USD) کے مقابلے میں متاثر کن ریکوری کی ہے۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے پہلے کہا تھا کہ امریکی ڈالر ریورس گیئر موڈ میں داخل ہو گا اور 300 روپے تک گر جائے گا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نگراں حکومت نے ڈالر کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان سرکاری اہلکاروں سے منسلک سہولت کاروں کی نشاندہی کے بعد کیا تھا. ڈالر کی اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور منظم جرائم سے نمٹنے کے لیے نگراں حکومت نے جامع کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اہلکاروں میں سہولت کاروں اور سرپرستوں کی شناخت پہلے ہی ہو چکی ہے اور اس مقصد کے لیے ایک فہرست مرتب کر لی گئی ہے۔
"قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر کی خرید و فروخت کی نگرانی کر رہے ہیں،" سیکرٹری ایکسچینج کمپنیوں کی باڈی ظفر پراچہ نے پہلے کہا تھا۔ ملک بھر میں ایکسچینج کمپنیوں کے احاطے پر سادہ لباس میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے کہا کہ "ہم نے انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ وہ ایکسچینج کمپنیوں کے باہر سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کو تعینات کریں۔" انہوں نے کہا کہ ہمارے اراکین نے شکایت کی تھی کہ بلیک مافیا کے ایجنٹ انہیں سر درد دیتے ہیں۔
تبصرے