روس، چین، اور برطانیہ کا اقوم متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی بڑی وجہ سامنے آگئی

اقوم متحدہ کے اجلاس

نیوزٹوڈے: واقعات کے ایک حیران کن موڑ میں، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، نیویارک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں بڑے عالمی رہنماؤں کی غیر حاضری دیکھنے میں آئی۔اسمبلی کی اہمیت کے باوجود، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم ممالک کے رہنماؤں بشمول فرانس، چین، روس اور برطانیہ نے اس تقریب کو چھوڑنے کا انتخاب کیا۔ یہ بے مثال پیش رفت عالمی سطح پر بدلتی ترجیحات اور سفارتی حرکیات کو اجاگر کرتی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں G-20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی غیر حاضر رہے۔ عدم حاضری کا یہ رجحان روسی صدر ولادیمیرپیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ تک پھیلا، جنہوں نے اگرچہ وبائی مرض کے دوران عملی طور پر حصہ لیا تھا، شاذ و نادر ہی ذاتی طور پر نظر آئے۔انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر رچرڈ گوون نے ان غیر حاضریوں کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی غیر موجودگی قابل ذکر چیز کی نشاندہی کرتی ہے۔انہوں نے صدر بائیڈن اور سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن کے لیے ژی اور پوٹن کی غیر موجودگی میں غیر مغربی رہنماؤں کے ساتھ امریکی تعلقات کو مضبوط بنانے کے موقع پر بھی روشنی ڈالی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں واقعات کا یہ غیر معمولی موڑ بین الاقوامی تعلقات میں بدلتے ہوئے منظر نامے اور نئے اتحادوں اور شراکت داریوں کے ابھرنے کا اشارہ دے سکتا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+