آزاد خالصتان تحریک کا ایک اور سکھ رہنما کینیڈا میں قتل، بھارت پر شک و شبهات بڑھنے لگے

نامعلوم حملہ آور

نیوزٹوڈے: 2017 میں کینیڈا جانے والے بھارتی پنجاب سے علیحدگی پسند سکھدول سنگھ کو کینیڈا کے شہر ونی پیگ میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، کینیڈا نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان نے جون میں کینیڈا کی سرزمین پر ایک اور خالصتانی رہنما، ہردیپ سنگھ نجار کو قتل کیا تھا۔سکھڈول جسے سکھا دونیکے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اصل میں موگا، پنجاب سے تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جب وہ مارا گیا تو وہ گروہی دشمنی میں ملوث تھا۔

تاہم اس واقعے میں بھارت کے ملوث ہونے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سکھدول سنگھ نے 2017 میں کینیڈا میں داخل ہونے کے لیے جعلی پاسپورٹ کا استعمال کیا۔ اطلاعات کے مطابق وہ پنجاب، ہریانہ، دہلی اور راجستھان میں سرگرم جرائم پیشہ گروہ دیویندر بمبیہا گینگ کا قریبی ساتھی تھا۔ان کے علاوہ سکھڈول کے خالصتان کے حامی دھڑوں سے بھی تعلقات تھے، جو ہندوستان میں الگ سکھ ریاست کی وکالت کرتے ہیں۔

ہندوستانی انٹیلی جنس کا دعویٰ ہے کہ یہ ہلاکتیں مالیاتی فائدے کے لیے خالصتانی تحریک کو کنٹرول کرنے اور ممکنہ طور پر امیگریشن کے کاروبار پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے حریف گروہوں کے درمیان کشیدگی کا نتیجہ ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+