پاکستان کا بھی جلد ہی اپنا سیٹلائٹ چاند کے مدار میں بھیجنے کا فیصلہ

قمری مہم

نیوزٹوڈے: بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے لیے، چین کی تازہ ترین قمری مہم، Chang’e 6، پاکستان سمیت متعدد ممالک سے پے لوڈ لے کر جائے گی۔یہ اعلان چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے سوشل میڈیا سائٹ واکو پر کیا۔ CNSA کے مطابق، Chang’e 6 2024 کے پہلے نصف میں چاند پر اپنا سفر شروع کرے گا۔پاکستان کے ساتھ ساتھ یورپی خلائی ایجنسی، فرانس اور اٹلی بھی چین کے تعاون سے اپنے پے لوڈز چاند پر بھیجیں گے۔ پاکستان کا کیوب سیٹ نامی سیٹلائٹ چاند کے مدار میں بھیجا جائے گا۔فرانس تابکار گیس کے ٹیسٹ کرنے کے لیے تیار کردہ اپنی مشینری بھیجے گا۔

یورپی خلائی ایجنسی کا نیگیٹو آئن ڈیٹیکٹر اور اٹلی کے ویلے بریٹ ریڈار سسٹم کو چانگ 6 کے ذریعے چاند پر لے جایا جائے گا۔اس مشن کا مقصد چاند کے مختلف حصوں سے اس کی عمر کے حوالے سے اضافی ڈیٹا کے لیے نمونے جمع کرنا ہے۔ پچھلے مشنوں کے برعکس، جس نے چاند سے سطح کے قریب کے نمونے اکٹھے کیے، یہ مشن تاریک پہلو سے ڈیٹا کی تلاش کرے گا۔

چانگ 6 کے ختم ہونے کے بعد، چین چانگ 7 روبوٹک مشن چاند کے قطب جنوبی پر بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مشن کا مقصد برف کے سراگوں کا شکار کرنا ہوگا۔ مزید برآں، یہ خطے کے ماحول اور موسم کا بھی جائزہ لے گا۔

Chang’e مشن کا اختتام Chang’e 8 مشن کے ساتھ ہوگا، جس کا مقصد ممکنہ طور پر ایک ریسرچ اسٹیشن قائم کرنا ہے۔ 2013 میں چین دنیا کا تیسرا ملک بن گیا جس نے چاند سے نمونے اکٹھے کر کے اسے زمین پر واپس لایا۔Chang’e مشن کا اختتام Chang’e 8 مشن کے ساتھ ہوگا، جس کا مقصد ممکنہ طور پر ایک ریسرچ اسٹیشن قائم کرنا ہے۔ 2013 میں چین دنیا کا تیسرا ملک بن گیا جس نے چاند سے نمونے اکٹھے کر کے اسے زمین پر واپس لایا۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+