ویب سائٹس کو گوگل بارڈ اور چیٹ جی پی ٹی کے سرچ انڈیکس کو بلاک کرنے کی اجازت

گوگل بارڈ

نیوزٹوڈے: ویب سائٹس کے پاس اب یہ اختیار ہے کہ وہ گوگل بارڈ یا گوگل کے تیار کردہ آئندہ AI ماڈلز کی پہنچ سے دور رہیں۔ گوگل نے گزشتہ ہفتے اس اپ ڈیٹ کی نقاب کشائی کی تھی، جس میں گوگل-ایکسٹینڈڈ کے نام سے ایک نیا ٹول متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ ویب سائٹس کو ویب کرالرز (وہ بوٹس جو سرچ انجنوں کے لیے اندراجات تخلیق کرتے ہیں) کے ذریعے انڈیکس کرنے کا اختیار دیتا ہے جبکہ ان کے ڈیٹا پر کنٹرول برقرار رکھتا ہے تاکہ مستقبل کے AI ماڈلز کی تربیت میں اس کے استعمال کو روکا جا سکے۔

ویب سائٹ کے منتظمین کے لیے، اس آپٹ آؤٹ کو لاگو کرنا سیدھا سادہ ہے، اور robots.txt فائل کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، جو ویب کرالر کی ویب سائٹس تک رسائی کو کنٹرول کرتی ہے۔ ایک بیان میں، کمپنی کے ٹرسٹ کے VP، ڈینیئل رومین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ گوگل نے ایسے ویب پبلشرز کے تاثرات پر توجہ دی ہے جو ابھرتی ہوئی تخلیقی AI ایپلی کیشنز کے لیے ان کے مواد کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے اس پر زیادہ انتخاب اور کنٹرول چاہتے ہیں۔

رومین نے مزید وضاحت کی، "کسی سائٹ پر مواد تک رسائی کو کنٹرول کرنے کے لیے Google Extended کا استعمال کرتے ہوئے، ایک ویب سائٹ کا منتظم یہ انتخاب کر سکتا ہے کہ آیا ان AI ماڈلز کو وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ درست اور قابل بننے میں مدد کی جائے۔" OpenAI، ChatGPT کے پیچھے ڈویلپر، نے حال ہی میں اپنا ویب کرالر متعارف کرایا ہے لیکن ساتھ ہی اس بارے میں رہنما خطوط بھی فراہم کیے ہیں کہ اسے کچھ ویب سائٹس تک رسائی سے کیسے روکا جائے۔ خاص طور پر، میڈیم، نیویارک ٹائمز، سی این این، اور رائٹرز جیسی اشاعتوں نے OpenAI کے کرالر کو بلاک کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

گوگل کا بارڈ چیٹ جی پی ٹی کے ایک تیز مدمقابل کے طور پر ابھرا، حالانکہ اسے ڈیٹا لیک اور غلط نتائج جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود، AI ماڈل نے اپنے آغاز کے بعد سے بہتری دکھائی ہے، جس نے حال ہی میں بارڈ کو مؤثر طریقے سے فائدہ اٹھانے کے لیے متعدد ایکسٹینشنز اور بہتر طریقے متعارف کرائے ہیں۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+