رجب طیب اردگان نے انقرہ پر ہونے والے حملے کا بدلہ کردوں کے 20 ٹھکانے تباہ کر کے لیا
- 03, اکتوبر , 2023
نیوز ٹوڈے: ترکیہ کے شہر انقرہ کی وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر ہونے والےخود کش حملے نے صدر رجب طیب اردگان کو آگ بگولہ کر دیا اس دھماکے کی گونج انقرہ سے واشنگٹن تک سنی گئی رجب طیب اردگان نے اس حملے کے بعد عراق بارڈر پر تعینات کردوں پر کئی حملے کیے کیونکہ اس حملے کی ذمہ داری کردستان ورکرز پارٹی یعنی پی کے کے نے قبول کر لی ہے ترکیہ میں آج تک جتنے بھی حملے ہوۓ ہیں ان میں کردوں کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے اس وقت کردوں نے ترکی کے جس شہر کو نشانہ بنایا ہے وہاں ترکیہ کی کئی سرکاری عمارتیں موجود ہیں ۔
اس لیے اس حملے کے بعد ترکیہ نے کردستان کے مشرقی علاقوں میں کردوں کے 20 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے کردوں کو کچلنے میں ترکیہ کے ساتھ یورپی ملک اور یورپی یونین بھی شامل ہے کردستان ورکر پارٹی اور کردوں کے لڑاکے اس طرح کی کاروائیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں بدنام ہو رہے ہیں لیکن ترکیہ واحد ملک ہے جس نے ترکوں کو اب تک ناکوں چنے چبوا رکھے ہیں رجب طیب اردگان بہت قابل اور منصوبہ ساز لیڈر مانے جاتے ہیں لیکن ان کی تمام منصوبہ بندیوں کے باوجود کرد لڑاکوں نے ان کے سب سے اہم شہر کو نشانہ بنایا ہے تو اب ترکیہ حکومت بھی کردوں کے خلاف کوئی سخت ایکشن لے گی ۔
تبصرے