یوکرین کو ایک بھی ہتھیار پولینڈ کے راستے نہیں پہنچے گا میٹیوز موراوکی
- 03, اکتوبر , 2023
نیوز ٹوڈے : روس یوکرین جنگ میں امریکہ اور برطانیہ کے بعد پولینڈ یوکرین کا تیسرا بڑا مددگار رہا ہے پولینڈ کی 535 کلو میٹر لمبی سرحد روس سے ملتی ہے امریکہ اور یورپی ملکوں کو یوکرین سے ملانے کیلیے پولینڈ اہم کڑی بنا ہوا ہے یوکرین کو مدد چاہے امریکہ سےمل رہی ہو یا برطانیہ سے یا کسی اور نیٹو ملک سے یہ تمام مدد پولینڈ پہنچتی تھی اور پولینڈ سے زمینی راستے یوکرین پہنچ رہی تھی لیکن اب یہ کڑی ٹوٹ چکی ہے بیلا روس میں روس کے ایٹمی ہتھیار تعینات ہونے پر پولینڈ کو اپنے تحفظ کی فکر ستانے لگی ہے ۔
پولینڈ نے اپنے تحفظ کیلیے امریکہ سے ایٹمی ہتھیاروں کی مانگ کی ہے پولینڈ کے وزیر اعظم میٹیوز موراوکی نے امریکہ سے پولینڈ کی سرحد پر ایٹمی ہتھیار نصب کرنے کا مطالبہ کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ پولینڈ نے جنوبی کوریا سے ہتھیاروں کی خرید کا سمجھوتہ بھی کیا ہے پولینڈ کی ہڑ بڑاہٹ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ اس نے یوکرین کی مدد کے اپنے تمام دروازے بند کر دیے ہیں پولینڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے راستے اب ایک بھی ہتھیار یوکرین نہیں پہنچے گا ۔
تبصرے