پاکستان کے بعد سعودی عرب کی پی آئی اے کو کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت
- 03, اکتوبر , 2023
نیوزٹوڈے: پاکستان کا قومی کیریئر دنیا بھر میں سرخیوں میں ہے لیکن تمام غلط وجوہات کی بناء پر اب سعودی عرب کی جانب سے بھی کیریئر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) اور دیگر ایئرلائنز کو پروازوں میں تاخیر کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے انہیں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اتھارٹی نے 26 ایئرلائنز کو وارننگ لیٹر جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے اپنی کارکردگی بہتر نہ کی تو ان کی سلاٹ کم کردی جائیں گی۔
پاکستان کے قومی کیریئر کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی پروازوں کی بروقت آمد اور روانگی کو یقینی بنائے ورنہ جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ پیشرفت پاکستان کی اپنی ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے کیریئرز کی درجہ بندی کرنے اور وقت کی پابندی کے لحاظ سے قومی کیریئر کو پانچویں نمبر پر رکھنے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) وقت کی پابندی میں اندرون ملک پروازوں میں پانچویں نمبر پر ہے، جو قومی پرچم بردار کی قیادت کی بدانتظامی کی عکاسی کرتی ہے۔ پی آئی اے کی گھریلو پروازوں کی روانگی کا تناسب 58.24 فیصد ریکارڈ کیا گیا - پی آئی اے کی پروازوں کی بروقت روانگی اور آمد ممکنہ طور پر ایئر لائن کی تاریخ میں بدترین تھی - اس بات کا مطلب ہے کہ کیریئر اس وقت زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہا ہے اور مسافروں کو راغب کرنے میں ناکام رہا ہے۔جہاں تک ٹاپرز کا تعلق ہے، ٹاپ 4 سلاٹس پرائیویٹ کیریئرز نے لیے کیونکہ ان کی بروقت روانگی اور آمد کا تناسب قومی فلیگ کیریئر سے بہت بہتر تھا۔
پرائیویٹ کیریئر فلائی جناح نے 87.93 فیصد پرواز کی وقت کی پابندی کی شرح کے ساتھ سرفہرست مقام حاصل کیا جبکہ ایئر سیال اپنی پرواز کی وقت کی پابندی کی شرح 86.89 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ تیسرا نمبر ایئربلیو نے 78.36% فلائٹ وقت کی پابندی کی شرح کے ساتھ حاصل کیا جبکہ چوتھی پوزیشن سیرین ایئر لائنز نے حاصل کی جس کی پرواز وقت کی پابندی کی شرح 62.07% تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی پاکستانی ایئر لائن نے 100% بروقت روانگی اور آمد کی شرح حاصل نہیں کی۔
تبصرے