کرد لڑاکے بنے ترکیہ کی نیٹوسے دوری اور روس سے نزدیکی کی وجہ

روس اور بیلا روس

نیوز ٹوڈے : امریکہ کی ایک خفیہ دستاویز میں یہ خبر سامنے آئی ہے کہ نیٹو ملک ترکیہ روس اور بیلا روس کی مدد کر رہا ہے اس سے پہلے ترکیہ روس اور بیلا روس پر لگائی گئی نیٹو کی پابندیوں کی مخالفت بھی کرتا آیا ہے بلکہ ترکیہ کی کمپنیاں روس سے مال خرید کر انہیں یورپی ملکوں کے بازاروں میں فروخت کر رہی ہیں اور یورپی بازاروں سے سامان خرید کر روس پہنچا رہی ہیں ترکیہ نیٹو میں شامل ہونے کے باوجود نیٹو کے دشمن ملکوں کی مدد کر رہا ہے ترکیہ 1952 سے نیٹو کا ممبر ہے ترکیہ نیٹو کیلیے ایک اہم ملک ہے یورپی ملکوں کیلیے بحیرہ اسود تک پہنچنے کیلیے ترکیہ ایک مرکزی دروازہ ہے-

روس یوکرین جنگ میں بھی دو مرتبہ ترکیہ نے ہی روس کو یوکرین کی اناج سپلائی بحال کرنے کیلیے راضی کیا ہے اب اچانک ترکیہ کی نیٹو ملکوں سے دوری اور مخالفت کی اہم وجہ کرد لڑاکے ہیں ترکیہ کے صدر نیٹو ملکوں سے کئی مرتبہ یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ کردوں کے خاتمے کیلیے ترکیہ کی مدد کریں لیکن نیٹو نے کبھی اس معاملے میں ترکیہ کی مدد کی حامی نہیں بھری ترکیہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت بھی اسی لیے کرتا رہا کیونکہ ان دونوں ملکوں نے کرد لڑاکوں کو پناہ دے رکھی ہے یہی وجہ ہے کہ اب ترکیہ نے بھی نیٹو کے دشمن ملکوں روس اور بیلا روس سے ہاتھ ملا لیا ہے-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+