آذربائیجان اور ترکی کی سرحدوں پر لڑی جانے والی جنگ یوکرین جنگ سے زیادہ خوفناک ہو چکی ہے

نسلی امتیازات

نیوز ٹوڈے : آذر بائیجان اور ترکی مل کراس وقت کردوں اور آرمینیائی لوگوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں نسلی امتیازات کی یہ جنگ یوکرین میں لڑی جانے والی جنگ سے زیادہ خوفناک ہو چکی ہے ترکی اور آذربائیجان دونوں مسلم ملک ہیں اور کرد بھی مسلمان مذہب سے تعلق رکھتے ہیں کرد اپنے لیے الگ ریاست چاہتے ہیں لیکن انہیں الگ ریاست کے قیام کیلیے پانچ ملکوں کے ٹکڑے درکار ہیں جن میں ترکی ، ایران ، شام عراق اور آرمینیا شامل ہیں کردوں کے علاقے ان پانچوں ملکوں کی سرحدوں پر واقع ہیں اس لیے پانچ ملکوں سے مقابلہ کرکے اپنے لیے الگ ریاست قائم کرنا کوئی آسان کام نہیں ۔

ترکی پر ہونے والے حملے کے بعد ترکی کی فوج ترکوں کے خلاف میدان میں اتر آئی ہے 928 کرد لڑاکوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ترکی کی فوج صرف کردوں کے خلاف نہیں بلکہ کردوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے خلاف بھی ایکشن لے رہی ہے امریکہ مسلم ملکوں کے خلاف مشکل وقت میں کردوں کو ہی استعمال کر رہا ہے اس وقت ایک طرف کردوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف ترکی کے دوست ملک آذربائیجان نے نگورنوقرہباخ کے علاقے کو عیسائی مذہب کے آرمینائی لوگوں سے پاک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے نگورنوقرہباخ کی 80 فیصد لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر آرمینیا جا چکے ہیں-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+