کینیڈا میں سکھ کے قتل کی وجہ سے امریکہ بھارت تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں: امریکی آفیشل

امریکہ اور ہندوستان کے تعلقات

نیوزٹوڈے: پولیٹیکو میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے ہندوستان میں اپنے عملے کو خبردار کیا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ نئی دہلی کے سفارتی تنازعہ کی وجہ سے، امریکہ اور ہندوستان کے تعلقات "ایک وقت کے لیے مزید خراب ہوسکتے ہیں"۔گارسیٹی نے مزید کہا کہ "امریکہ کو ایک نامعلوم مدت کے لیے ہندوستانی حکام کے ساتھ اپنے رابطوں کو کم کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے،" امریکی اشاعت کے حوالے سے محکمہ خارجہ کے ایک نامعلوم اہلکار کے مطابق۔

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ جون میں ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستانی سرکاری ایجنٹوں کے "ممکنہ" ملوث ہونے کے کینیڈا کے الزامات کو سنجیدہ سمجھتا ہے اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے۔امریکی ایلچی کی اپنی ٹیم کے ساتھ مبینہ گفتگو کے بارے میں پوچھے جانے پر، محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا: "ہمارے پاس اس بارے میں آپ کے لیے کچھ نہیں ہے"۔ترجمان نے مزید کہا، "سفیر گارسیٹی ہندوستانی عوام اور ہندوستانی حکومت کے ساتھ ہماری مضبوط شراکت داری کے چیمپئن ہیں۔ ہندوستان کے ساتھ ہمارے تعلقات ایک اہم، اسٹریٹجک اور نتیجہ خیز شراکت داری ہے،" ترجمان نے مزید کہا۔

سکھ رہنما کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کی وجہ سے دونوں امریکی اتحادیوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جس سے بین الاقوامی سطح پر شور مچا ہوا ہے۔بھارت نے ان الزامات کو ’مضحکہ خیز‘ اور ’متحرک‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ اوٹاوا کی جانب سے ایک ہندوستانی اہلکار کو نکالنے کے بعد اس نے کینیڈا کے ایک سینیئر سفارت کار کو بھی ٹائٹ فار ٹیٹ اقدام میں ملک بدر کر دیا۔

چند ہفتے قبل، ہندوستان نے کینیڈا پر زور دیا کہ وہ ملک میں اپنی سفارتی موجودگی کو کم کرے کیونکہ نئی دہلی کے خلاف اوٹاوا کے الزامات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اب تک کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں۔کینیڈا کے ساتھ اپنے تلخ تعلقات کو اجاگر کرنے والے واقعات کی سیریز میں اضافہ کرتے ہوئے، ہندوستان نے کینیڈا کے شہریوں کو ویزا جاری کرنے کی عارضی معطلی کا بھی اعلان کیا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+