نہ کھانا اور نہ ہی ایندھن : اسرائیل کا اپنی فوج کو غزہ پر مکمل محاصرہ کرنے کا حکم
- 09, اکتوبر , 2023
نیوزٹوڈے: اسرائیل نے غزہ پر "مکمل ناکہ بندی" لگانے کا حکم دیا ہے، جس میں اس علاقے میں خوراک اور ایندھن کی منتقلی پر پابندی بھی شامل ہے کیونکہ حماس-اسرائیل تنازعہ جاری ہے۔رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے پہلے ہی علاقے میں بجلی کی سپلائی بند کر دی ہے کیونکہ حماس کی جانب سے ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد علاقے میں مکمل بلیک آؤٹ ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ میں نے غزہ کی پٹی پر مکمل محاصرے کا حکم دیا ہے۔ نہ بجلی ہو گی، نہ کھانا، نہ ایندھن، سب کچھ بند ہے۔ ہم انسانی جانوروں سے لڑ رہے ہیں اور ہم اس کے مطابق عمل کرتے ہیں۔
اسرائیلی سرزمین پر مہلک جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، حماس کے حملوں میں 710 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے، اور غزہ کے 400 سے زیادہ باشندے اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں، جیسا کہ تل ابیب نے تقریباً 5 دہائیوں میں اپنی ہی سرزمین پر ہونے والے مہلک ترین حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
یہودی ریاست نے ہفتے کے آخر میں غزہ میں بمباری میں اضافہ کیا، جنگ کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی گروپ نے کہا کہ ان کے جنگجو اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
حماس کے ارکان نے اسرائیل کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور زیادہ تر شہری ان دیکھی تباہی کا شکار ہیں۔ اسرائیلی انٹیلی جنس کو چکمہ دینے والے عسکریت پسند گروپ نے فوج کے کچھ اہلکاروں اور خاندانوں سمیت متعدد افراد کو یرغمال بھی بنا لیا۔ طویل تنازعے کے انتباہات کے درمیان، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سخت جوابی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب زبردست انتقام لے گا اور وہ ایک طویل اور مشکل جنگ کے لیے تیار ہے۔ اس نے فلسطینیوں کو اب وہاں سے نکل جانے کی دھمکی بھی دی۔
اسرائیلی فورسز نے غزہ میں کثیر المنزلہ عمارتوں میں حماس کے تقریباً درجن اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں اس کی پروڈکشن سائٹ، اسلحے کا ذخیرہ، انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر اور ملٹری کمپاؤنڈ شامل ہیں۔
تبصرے