غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں تیزی، 900 سے زائد فلسطینی شہید

اسرائیل کے حملوں میں تیزی

نیوزٹوڈے: وزارت صحت نے منگل کو بتایا کہ اسرائیل کے جاری فضائی حملوں کے دوران غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 900 تک پہنچ گئی ہے۔وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 260 بچے اور 200 خواتین ہلاک جبکہ 4500 دیگر زخمی ہوئے۔اس میں مزید کہا گیا کہ 22 فلسطینی خاندانوں کے 150 افراد کا قتل عام کیا گیا۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیل صحت کے کارکنوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، وزارت نے کہا کہ غزہ میں اب تک 6 ہیلتھ ورکرز ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ اسرائیلی فوج کی جاری بمباری میں آٹھ صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی حملوں کا سلسلہ منگل کو تیسرے روز بھی جاری رکھا، جس میں حماس کی جانب سے سمندر کے کنارے واقع علاقے کے قریب اسرائیلی قصبوں پر متعدد محاذوں پر حملے کیے گئے۔ حماس نے کہا کہ یہ حملہ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں فلیش پوائنٹ الاقصیٰ مسجد کمپلیکس میں اسرائیلی خلاف ورزیوں اور آباد کاروں کے تشدد میں اضافے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کر دیا اور اس علاقے کی مکمل ناکہ بندی کر دی، جس میں تقریباً 2.2 ملین افراد آباد ہیں۔اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس نے غزہ میں 100 سے زائد اہداف پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے ہیں۔ فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے غزہ کے قریب زیکیم کے قریب اسرائیل میں دراندازی کی کوشش کرنے والے چار فلسطینی بندوق برداروں کو ہلاک کر دیا۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی بندرگاہ پر فلسطینی ماہی گیری کی کشتیوں پر گولہ باری کی جس سے متعدد کشتیوں کو آگ لگ گئی۔فوج نے یہ بھی کہا کہ حماس کے وزیر اقتصادیات جواد ابو سملہ غزہ کے خان یونس شہر میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے۔حماس نے بعد میں تصدیق کی کہ اس کے دو اہلکار غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مارے گئے۔ اس گروپ نے اسرائیل کے مرکزی شہروں بشمول اشکیلون، تل ابیب، بیر شیبہ اور رشون لیزیون پر راکٹ فائر کرکے جوابی کارروائی کی۔

حماس نے کہا کہ اس نے غزہ میں شہریوں کی نقل مکانی کے جواب میں عسقلان پر سینکڑوں راکٹوں سے گولہ باری کی ہے۔ فلسطینی تحریک نے یہ بھی کہا کہ اس نے بن گوریون ہوائی اڈے پر راکٹ داغے۔ہفتے کے روز سے جاری کشیدگی میں 1,800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 1,000 سے زیادہ اسرائیلی بھی شامل ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی صلاحیتوں کو تباہ کرنے اور اس یوم سیاہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل کی تمام طاقت استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+