غزہ میں 338,000 سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے، اقوام متحدہ کا بیان

بے گھر ہونے والے فلسطینی

نیوزٹوڈے: اقوام متحدہ نے دفتر نے کیا کہ غزہ میں شدید جنگ ہو رہی ہے جس کی وجہ سے 338,000 فلسطینی بہن بھائی ، بے گھر ہو چکے ہے۔ او سی ایچ نے بیان دیا کہ غزہ کی پٹی میں 220,000 سے زیادہ تعداد کے لوگ، اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ملین لوگوں کی خوراک بند کر دی گئی ہے اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔

اس دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں شدید فضائی حملے جاری رکھے۔مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں ڈرامائی طور پر اضافہ، اسرائیلی افواج نے اسرائیلی علاقوں میں فلسطینی گروپ حماس کے فوجی حملے کے جواب میں غزہ کی پٹی کے خلاف ایک مسلسل اور زبردست فوجی مہم شروع کی ہے۔یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب حماس نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصیٰ فلڈ شروع کیا، ایک کثیر الجہتی اچانک حملہ جس میں راکٹ لانچوں کا بیراج اور زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے اسرائیل میں دراندازی شامل تھی، جس کے بارے میں حماس کا کہنا تھا کہ یہ حملہ الاقصیٰ کے طوفان کا بدلہ تھا۔ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ اور اسرائیلی آباد کاروں کا فلسطینیوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد۔

حماس کی کارروائیوں کے جواب میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے اہداف کے خلاف آپریشن سورڈ آف آئرن شروع کیا۔ اسرائیل کے ردعمل نے غزہ کو پانی اور بجلی کی سپلائی میں کٹوتی تک بڑھا دی ہے، جس سے ایک ایسے علاقے میں حالات زندگی مزید خراب ہو گئے ہیں جو 2007 سے شدید محاصرے کی زد میں ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+