اسرائیلی بمباری سے 1570 فلسطینی شہید ہو چکے

اسرائیلی بمباری

نیوزٹوڈے: غزہ کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایک پناہ گزین کیمپ میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 45 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ وزارت کے ترجمان ایاد بوزم نے بتایا کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے گنجان آباد جبالیہ کیمپ کے مرکز پر بمباری کی۔یہ عمارت درجنوں لوگوں سے بھری ہوئی تھی جو غزہ کی پٹی کے دوسرے علاقوں سے بھاری بمباری سے بھاگ کر وہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔

بوزم نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ سول ڈیفنس کے کارکن اب بھی ملبے سے لاشیں نکال رہے ہیں اور مرنے والوں کی گنتی کر رہے ہیں۔ انادولو ایجنسی نے کہا کہ متاثرین میں دو خاندانوں کے افراد شامل ہیں جن کی شناخت شہاب اور ابو حمدان کے نام سے ہوئی ہے۔ایک ذریعے نے انادولو کو بتایا، "طبی ماہرین نے اسرائیلی حملوں کے بعد 44 فلسطینیوں کی لاشیں مردہ خانے منتقل کیں،" انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے اور بزرگ بھی شامل ہیں۔ حماس نے کہا کہ یہ غیر معمولی حملہ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر حملے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد کا بدلہ ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے جمعرات کے روز کہا کہ 500 بچوں اور 276 خواتین سمیت 1,537 فلسطینی ہلاک اور 6,612 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ پر مکمل محاصرہ کر رکھا ہے، انکلیو کے پانی اور بجلی کی سپلائی میں کٹوتی کر دی ہے اور اس علاقے میں حالات زندگی کو مزید خراب کر دیا ہے جو 2007 سے مؤثر طریقے سے کھلی فضا میں قید ہے۔

اسرائیل کے وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کو اس وقت تک بجلی، پانی اور ایندھن فراہم نہیں کیا جائے گا جب تک کہ اس کے تمام یرغمالیوں کو آزاد نہیں کیا جاتا۔ اسرائیلی محاصرہ بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرم تصور کیا جاتا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+