حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کو زندگی اور موت میں سے ایک کو چننا ہو گا نیتن یاہو

 

    نیوز ٹوڈے: امریکہ کی آشیرباد اور مدد سے اسرائیل نے فلسطینی عوام کا لہو پانی کی طرح بہانا شروع کر دیا ہےاسرائیل کےغزہ پر مظالم  نے پوری دنیا کو دہلا کر رکھ دیا غزہ میں شہداء کی تعداد 1800 سے اوپر ہو چکی ہے 8000 سے زائد زخمی ہیں 500 سے زیادہ بچے اور 300 عورتیں بھی اسرائیل کے ان حملوں میں شہید ہو چکی ہیں امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کی مدد کو پہنچ گۓ لیکن پھر بھی حماس کے حوصلے بلند ہیں حماس نے اسرائیل پر مزید راکٹ برسا دیے ان حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے اوپر ہو چکی ہے حماس نے غزہ خالی کرنے سے صاف انکار کرد یا ہے حمااس کے لیڈر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی دھمکی صرف جنگی پروپیگنڈہ ہے اگر اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو اس کی فوج کو نیست ونابود کر دیا جاۓ گا 

           انسانی حقوق  کا نام نہاد علمبردار مغرب اسرائیل کو غزہ کے مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کیلیے سر عام فوجی امداد دے رہا ہے لیکن اس کے باوجود بغیر کسی مدد اور سہولت کے حماس جماعت ڈٹ کر کھڑی ہے حماس نے دعوٰی کیا ہے کہ جنگ کے آغاز پر ہی اسرائیل فوج کا غزہ ڈویزن تباہ کر دیا گیا تھا نیتن یاہو نے نئی جنگی کابینہ کی حلف برداری کے موقع پر پارلیمان کو بتایا کہ اسرائیل پر مشکل دن آ چکے  ہیں حماس اور مزاحمتی تنظیموں کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کو زندگی اور موت سے ایک کو چننا ہوگا 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+