پیوٹن کی دلچسپی اور حماس کی تیاریوں نے کیا امریکہ کو غزہ کے بارے میں اپنے بیانات بدلنے پر مجبور
- 17, اکتوبر , 2023
نیوز ٹوڈے: یوکرین جنگ کی طرح اسرائیل اور حماس کی جنگ بھی عالمی جنگ میں بدلتی جا رہی ہے کیونکہ اس جنگ میں بہت جلد امریکہ اور روس بھی شامل ہو سکتے ہیں جنگ کے دوران دس دنوں میں امریکی صدر جوبائیڈن پانچ مرتبہ اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے فون پر بات چیت کر چکے ہیں اور اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد اسرائیل کا دورہ بھی کرنے والے ہیں دوسری طرف روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی جنگ کے حوالے سے مشرق وسطٰی کے کئی ملکوں کے رہنماؤں سے بات کی ہے انہوں نے ایران کے صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوے اسرائیل فلسطین مسئلے پر تبادلہ خیال کیا اور امریکہ اور اسرائیل کی کاروائیوں پر برہمی کا اظہار کیا-
جس پر امریکہ کے بھی کان کھڑے ہو گۓ کیونکہ ایک جنگ کی مصیبت وہ پہلے ہی سہہ رہے ہیں اور ایک اور میدان جنگ میں وہ ایسے ہی طاقتور ملکوں سے ٹکر نہیں لینا چاہتے اسلیے بائیڈن نے اپنے بیانات بدلتے ہوۓ کہا ہے کہ غزہ پر قبضہ کرنا اسرائیل کی بہت بڑی غلطی ہوگی بائیڈن در اصل ایک بہت بڑی جنگ کی بھڑکتی آگ کو خاموش کرانا چاہتے ہیں لیکن حماس کے لڑاکے چیچن لڑاکوں سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور اب ان کے دلوں میں بھڑکتی آگ پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے اسرائیلی فوج جو کہ غزہ پر قبضہ کرنے کے خواب دیکھ رہی ہے اور غزہ کا محاصر کر رکھا ہے لیکن حماس کے لڑاکے انہیں غزہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے کیونکہ غزہ کے لڑاکوں نے غزہ کے گرد500 کلو میٹر تک سرنگوں کا جال بچھا رکھا ہے جس میں حماس کے لیڈر خود بھی اسلحہ اور بارود کے ساتھ اسرائیل پر حملے کیلیے تیار بیٹھے ہیں حماس نے غزہ کے نیچے اسلحہ اور بارود کا شہر بنا رکھا ہے حماس کے ان ارادوں کو دیکھتے ہوے امریکہ نے اپنا بیان تبدیل کرنے میں دیر نہیں لگائی-
تبصرے