کولمبیا نے اسرائیلی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

اسرائیل اور حماس تنازعہ

نیوزٹوڈے: کولمبیا کے صدر گسٹاو پیٹرو کی طرف سے اسرائیل اور حماس تنازعہ کے حوالے سے کیے گئے تبصروں پر سفارتی تنازعے کے بعد کولمبیا نے اسرائیل کے سفیر گالی ڈیگن کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔پیٹرو کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کا یہودیوں پر نازی ظلم و ستم سے موازنہ کرنے پر وزیر خارجہ الوارو لیوا نے سفیر کو معافی مانگنے اور وہاں سے چلے جانے کا مطالبہ کیا۔ پیٹرو نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ پر نازیوں کی یہودیوں کے بارے میں جیسی زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

7 اکتوبر کو عسکریت پسند گروپ کے اچانک حملے کے بعد اسرائیل کی جانب سے حماس کے خلاف اعلان جنگ کے بعد تنازعہ بڑھ گیا، جس میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔غزہ پر اسرائیل کی جوابی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 2750 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔کولمبیا کے صدر نے کہا کہ جمہوری ممالک کو نازی ازم کو بین الاقوامی سیاست میں واپس آنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

اس کے جواب میں، اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ کولمبیا کو سیکورٹی برآمدات روک دے گا اور اس کی وزارت خارجہ نے پیٹرو کے "دشمنانہ اور یہود مخالف بیانات" کا حوالہ دیتے ہوئے اور کولمبیا کی سفیر مارگریٹا منجریز کو طلب کیا ہے۔پیٹرو نے 'نسل کشی' کی حمایت کی تردید کی اور کہا کہ اگر ضروری ہوا تو وہ اسرائیل کے ساتھ غیر ملکی تعلقات معطل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

کولمبیا کے اسرائیل کے ساتھ قریبی سفارتی اور فوجی تعلقات کی تاریخ ہے اور ملک کی مسلح افواج اسرائیلی ساختہ ہتھیار استعمال کرتی ہیں۔پیٹرو اور سفیر ڈیگن ڈگن کے ساتھ آن لائن تبادلے میں مصروف ہیں جس میں پیٹرو کو ہولوکاسٹ کی یادگاروں کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی۔پیٹرو نے سفیر ڈگن کے ساتھ براہ راست الفاظ کی آن لائن جنگ میں بھی حصہ لیا ہے جس نے کولمبیا کے صدر پر زور دیا تھا کہ وہ "معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے" کی مذمت کریں۔

پیٹرو نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’دہشت گردی معصوم بچوں کو مارنا ہے، چاہے وہ کولمبیا میں ہو یا فلسطین میں‘‘۔اس کے بعد ڈیگن نے پیٹرو کو یروشلم میں ہولوکاسٹ کی یادگار اور آشوٹز برکیناؤ ڈیتھ کیمپ کا دورہ کرنے کی دعوت دی جس کا صدر نے جواب دیا کہ انہوں نے "غزہ میں نقل" ہوتے دیکھا۔کولمبیا کے صدر نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی جمہوریت پسند غزہ کو حراستی کیمپ میں تبدیل نہیں کر سکتا۔

ابتدائی طور پر، کولمبیا کی وزارت خارجہ نے "اسرائیل میں ہونے والی دہشت گردی اور شہریوں کے خلاف حملوں کی شدید مذمت" اور حماس کے حملے کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک بیان جاری کیا تھا۔کولمبیا کی وزارت خارجہ کے بیان کو بعد میں ہٹا دیا گیا اور اس کی جگہ دہشت گردی کا کوئی ذکر نہ کرنے والے ورژن کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+