خالصتان کے حامی گروپ کا فلسطینیوں کے لیے 21,000 ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان

اسرائیلی بمباری

نیوزٹوڈے: خالصتان کے حامی وکالت گروپ سکھ فار جسٹس (SFJ) نے غزہ میں اسرائیلی بمباری سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے 21,000 ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ عطیہ کینیڈا کے برٹش کولمبیا کے سرے میں واقع گرو نانک سکھ گوردوارے کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کو بھیجا گیا ہے۔گوردوارے نے کہا کہ وہ "شہید ہردیپ سنگھ نجار کی یاد میں" ایک حصہ ڈال رہا ہے، جو پہلے گوردوارہ کے صدر رہ چکے ہیں اور کینیڈین خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت کر چکے ہیں۔

ایک ممتاز خالصتان مہم چلانے والے نجار کو بھارتی ایجنٹوں نے 18 جون 2023 کو سرے میں قتل کر دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارتی ریاست کو کینیڈا کی سرزمین پر نجار کے قتل کی سرپرستی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔فلسطینی عوام کے لیے عطیہ سے خطاب کرتے ہوئے ایک عوامی خط میں، SFJ رہنما گروپتونت سنگھ پنون نے سکھوں کی مشترکہ ہمدردی کا اظہار کیا جنہوں نے ہندوستانی حکمرانی کے تحت پنجاب میں یکساں مشکلات اور نقل مکانی کو برداشت کیا ہے۔

SFJ کے جنرل کونسل نے اقوام متحدہ (UN) پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں اور سکھوں دونوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بار جب پنجاب بھارتی قبضے سے آزاد ہو جاتا ہے تو سکھ اصول اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دنیا میں کوئی بھی بھوک کا شکار نہ ہو، کیونکہ سکھ اقدار قابضین کے ظلم اور ناانصافی کا سامنا کرنے والوں کی مدد کے لیے کھڑی ہیں۔

SFJ نے 21 اکتوبر کو "کینیڈا ٹو فلسطین، شٹ ڈاؤن انڈین ٹیرر ہاؤسز" کے نام سے یوم احتجاج کے طور پر منانے کا بھی اعلان کیا ہے۔اس نے کینیڈا، امریکہ اور یورپ میں کئی ہندوستانی مشنوں کے باہر مظاہروں کی کال دی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ہندوستانی مشن سکھوں کی نگرانی، نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں اور ان مشنوں کو بند کیا جانا چاہیے۔

کینیڈا کی حکومت نے کینیڈا کے شہروں وینکوور، اوٹاوا اور ٹورنٹو میں ہندوستانی مشنوں پر سکھوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ان کی جاسوسی کا الزام لگایا ہے۔ یوکے انٹیلی جنس نے بھی یہی پیغام برطانیہ میں سکھوں کو دیا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+