عمر میں اضافے کے ساتھ دماغ کو جوان رکھنے کا کیا طریقہ اپنایا جائے؟

گہری نیند کی قلت

نیوزٹوڈے: اگر آپ عمر کے ساتھ دماغ کو تروتازہ و صحت مند رکھنے کے خواہاں ہیں تو بہتر نیند کو اپنی عادت بنا لیں۔ حالیہ آسٹریلوی تحقیقات کے مطابق، رات کی گہری نیند کی قلت، دماغی فعل کے زوال اور ڈیمینشیا کے خدشات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔موناش یونیورسٹی کی ان تحقیقات کا کہنا ہے کہ عمر کے ساتھ نیند کے معیار میں کمی آتی ہے جو کہ سلو ویو سلیپ یا گہری نیند کے طور پر جانی جاتی ہے، اور یہ رجحان دماغ کے کمزور پڑنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

اس مطالعے میں 60 سال اور اس سے زائد عمر کے 346 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جو 1995 سے 2003 کے دوران دو مختلف سائنسی مطالعات میں شامل ہوئے تھے۔ ان افراد کی دماغی صحت کو 2018 تک باریک بینی سے دیکھا گیا اور یہ پایا گیا کہ نیند کے گہرائی کی کمی کے ساتھ، دماغی تنزل کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

اس گروہ میں سے 17 افراد میں ڈیمینشیا کی تصدیق ہوئی، اور تحقیق دانوں نے یہ بھی پایا کہ گہری نیند کی مدت میں سالانہ ایک فیصد کمی، ڈیمینشیا کے خطرے کو 27 فیصد تک بڑھا دیتی ہے۔محققین نے اس بات پر زور دیا کہ گہری نیند کا دماغ پر بہت سارے مثبت اثرات ہوتے ہیں، لیکن یہ ابھی واضح نہیں تھا کہ یہ دماغی فعل کے زوال کو کس طرح متاثر کرتی ہے۔ تاہم، موجودہ نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیند کے گہرے دور کی کمی، ڈیمینشیا کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے-

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+