دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ سروس آگئی، ایک سیکنڈ میں 150 فلمیں ڈاؤن لوڈ کرنا ممکن

تیز ترین انٹرنیٹ سروس

نیوزٹوڈے: نیٹ ورک فی سیکنڈ 150 فلموں کے مساوی ڈیٹا انسٹال کر سکتا ہے۔ یہ لائن، جو آپٹیکل فائبر کیبلنگ کے 3,000 کلومیٹر (1,860 میل) سے زیادہ پر محیط ہے، کو جولائی میں چالو کیا گیا تھا اور قابل اعتماد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور تمام آپریشنل ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد، پیر کو باضابطہ طور پر لانچ کیا گیا تھا۔

دنیا کے زیادہ تر انٹرنیٹ بیک بون نیٹ ورک صرف 100 گیگا بٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے کام کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ریاستہائے متحدہ نے حال ہی میں 400 گیگا بٹس فی سیکنڈ کے حساب سے اپنے پانچویں جنریشن انٹرنیٹ2 پر منتقلی مکمل کی۔بیجنگ-ووہان-گوانگ ژو کنکشن چین کے فیوچر انٹرنیٹ ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر (FITI) کا حصہ ہے، جو کہ 10 سال کا منصوبہ ہے اور قومی چائنا ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک (Cernet) کا تازہ ترین ورژن ہے۔

چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ سے FITI پروجیکٹ لیڈر وو جیان پنگ نے کہا کہ سپر فاسٹ لائن نہ صرف ایک کامیاب آپریشن ہے بلکہ چین کو "اس سے بھی تیز انٹرنیٹ بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی" فراہم کرتا ہے۔اس کو 2025 تک کہی متعارف نہیں کرایا جائے گا۔ ہواوے ٹیکنالوجیز کے نائب صدر وانگ لی نے پیر کو سنگھوا یونیورسٹی میں اسی پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ نیٹ ورک "صرف ایک سیکنڈ میں 150 ہائی ڈیفینیشن فلموں کے برابر ڈیٹا منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ اس نے اسے بہت سستا اور انتظام کرنا آسان بنا دیا۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+