اسرائیل نے غزہ پر ظلم وبربریت اور ڈھٹائی کی تمام حدیں پار کر دیں

فلسطین پر حملے

نیوز ٹوڈے:   اسرائیل نے ظلم وبربریت کے ساتھ ساتھ ڈھٹائی کی تمام حدیں پار کرتے ہوۓ سات روز کی عارضی جنگ بندی کے دوران بھی فلسطین کے شہروں پر حملے جاری رکھے اور اب جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کے جنگی جرائم عروج پر ہیں اسرائیل کی ڈھٹائی کی حد یہ ہے کہ نیتن یاہو حکومت کا کہنا ہے غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہیں گے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے حماس سے 15 اسرائیلی خواتین اور دو بچوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے برطانیہ نے بھی اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوۓ یرغمالیوں کی تلاش کا بہانہ بنا کر حماس کی فضائی نگرانی شروع کر دی ہے ۔

اور اب امریکہ کے ساتھ ساتھ برطانیہ کے طیارے بھی غزہ پر منڈلانے لگے ہیں حماس نے ایک طرف غزہ پر بڑھتے ہوے ان جنگی جرائم اور دوسری طرف قیدیوں کی رہائی کے اسرائیلی مطالبے کو بے تکا قرار دیتے ہوۓ رد کر دیا حماس نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ پہلے جنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا تب قیدیوں کے تبادلے کی بات کی جاۓ گی مستقل جنگ بندی تک اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے قطر کے امیر نے بھی کہا ہے کہ وہ ایک اور جنگ بندی کیلیے کوششیں جاری رکھیں گے انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+