بادشاہ ننگا ہے !!!!

ننگے بادشاہ کی کہانی

نیوزٹوڈے:    ننگے بادشاہ کی کہانی ڈینش زبان میں لکھی گئی ایک لوک کہانی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ کئی سال پہلے نیورلینڈ کے وسط میں ایک طاقتور بادشاہ تھا۔ نئے کپڑوں کا شوقین یہ بادشاہ، کپڑوں کے بارے میں اتنا سوچتا تھا کہ ان کو حاصل کرنے کے لیے اس نے اپنا سارا پیسہ خرچ کر دیا۔ اس کی ایک ہی خواہش تھی کہ وہ ہمیشہ اچھے کپڑے پہنے رہے۔ اسے اپنے سپاہیوں، اپنی رعایا کی پرواہ نہیں تھی۔ اسے صرف ایک ہی چیز پسند تھی کہ جب بھی وہ اپنی رعایا کے سامنے نکلے تو نئے کپڑے پہنے ہوئے لوگ اسے دیکھے۔ وہ دن کے ہر گھنٹے میں ایک لباس بدلتا تھی۔

بادشاہ ایک ایسے شہر میں رہتا تھا جو ایک بہت ہی مصروف جگہ تھی، جہاں ہر روز دنیا کے تمام حصوں سے بہت سے اجنبی آتے تھے۔ ایک دن دو دھوکے باز اس شہر میں آئے اور سب کے سامنے درزی ہونے کا بہانہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہترین کپڑا بنا سکتے ہیں جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے رنگ اور پیٹرن نہ صرف بہت خوبصورت تھے بلکہ ایک خاص مٹیریل سے بنائے گئے تھے جسے کوئی بے وقوف نہیں دیکھ سکتا تھا۔

شہنشاہ نے سوچا کہ اگر میں اس کپڑے سے بنے سوٹ میں ملبوس ہوں تو مجھے پتہ چل جائے گا کہ میری مملکت میں کون سے لوگ بے وقوف ہیں جنہیں ملازمت نہیں کرنی چاہیے۔

اور اس نے ان جعلسازوں کو ایک بڑی رقم پیشگی دے دی، تاکہ وہ فوراً کام پر لگ جائیں۔ انہوں نے دو کرگھے لگائے اور بہت محنت کرنے کا ڈرامہ کیا۔ انہوں نے بہترین ریشم اور سونے کا سب سے قیمتی کپڑا مانگا۔ انہوں نے اپنے پاس جو بھی مہنگا سامان تھا وہ چھپا لیا اور رات گئے تک خالی کرگھوں پر کام کیا۔

اب بادشاہ کو  یہ جاننے کا تجسس تھا کہ اس کا لباس کیسا تیار کیا جا رہا ہے،۔ لیکن جب اسے یاد آیا کہ جو اسے نہیں دیکھ سکتا وہ احمق ہے۔ اس نے سوچا کہ یقیناً وہ اسے دیکھ سکے گا، لیکن فیصلہ کیا کہ پہلے اسے چیک کرنے کے لیے کسی اور کو بھیجے۔

شہنشاہ نے سوچا کہ وہ اپنے ایماندار بوڑھے وزیر کو بنکروں کے پاس بھیجے گا۔ وہ دیکھ سکتا ہے کہ یہ کیسا لگتا ہے، کیونکہ وہ بہت ہوشیار ہے۔

اچھا بوڑھا وزیر اس کمرے میں چلا گیا جہاں ڈھونگ کرنے والے خالی کرگھوں کے سامنے بیٹھے تھے۔ لیکن اس وزیر کو بھی کچھ نظر نہ آیا بلکہ وہ یہ سوچ کر خاموش رہا کہ ہر کوئی اسے احمق نہ کہے اور بادشاہ اسے ملازمت سے برطرف نہ کر دے۔

وزیر اندر گیا اور بولا، واہ، یہ بہت خوبصورت ہے،کیا خوبصورت نمونہ ہے، کیا شاندار رنگ ہے! میں شہنشاہ کو بتاؤں گا کہ مجھے کپڑا بہت پسند ہے۔" بُنکروں نے مزید رقم کا مطالبہ کیا اور بادشاہ نے بغیر سوچے سمجھے مزید زیورات ان کے حوالے کر دیے۔پورے شہر میں اس نایاب کپڑے کا چرچا ہو رہا تھا، آخر کپڑا تیار کر کے بادشاہ کو پیش کیا گیا۔ .

جب بادشاہ نے یہ بے لباس لباس پہنا تو اس نے اپنے وزیروں سے پوچھا کہ میں کیسا لگ رہا ہوں تو سب نے کہا کہ حضور آپ پر یہ لباس بہت خوبصورت اور اچھا لگ رہا ہے۔ اس کے بعد بادشاہ یہ خیالی کپڑا پہن کر اپنی رعایا کے سامنے گیا تو سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں، بچوں میں سے ایک نے چیخ کر کہا کہ بادشاہ ننگا ہے!!! اس کے والدین نے بادشاہ سے معافی مانگی اور کہا کہ یہ احمق ہے۔ سارا مجمع سرگوشی کرنے لگا کہ ہاں بادشاہ ننگا ہے۔ بادشاہ کو احساس ہوا کہ لوگ ٹھیک کہہ رہے ہیں لیکن اس نے ہمت نہ ہاری اور یہ سوچ کر چلا گیا کہ اگر وہ رک گیا تو سب اسے اور بھی احمق سمجھیں گے۔

بادشاہ نے اپنے سپاہیوں کو ان فراڈیوں کو گرفتار کرنے کے لیے بھیجا لیکن تب تک وہ لوگ فرار ہو چکے تھے۔ 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+