جرمنی میں مفت تعلیم کیسے حاصل کی جائے؟ تفصیلات جانیں
- 23, جنوری , 2024
نیوزٹوڈے : جرمنی بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہترین ممالک میں سے ایک ہے: یہ عظیم یونیورسٹیوں اور اعلیٰ معیار زندگی کا ایک منفرد امتزاج پیش کرتا ہے، اور دیگر مشہور مقامات جیسے کہ برطانیہ یا ہالینڈ کا مقابلہ کرتا ہے۔
جرمنی میں مطالعہ کے پروگرام تلاش کریں. آپ واقعی وہاں مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ مزید جاننا چاہتے ہیں تو، جرمنی میں ٹیوشن فیس کے بارے میں اکثر پوچھے جانے والے سوالات کی ہماری فہرست دیکھیں:
-
جرمنی میں کون مفت تعلیم حاصل کر سکتا ہے؟
ہر کوئی جرمنی میں بغیر ٹیوشن کے پڑھ سکتا ہے! یہ بات واضح ہے کہ جرمن، یورپی، اور تمام غیر یورپی جرمنی میں مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں -یہ سرکاری یونیورسٹیوں میں تقریباً تمام مطالعاتی پروگراموں پر لاگو ہوتا ہے۔اگر آپ یورپی یونین سے باہر ہیں، تو آپ کو ملک میں پہنچنے سے پہلے رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ اور آپ کو جرمنی میں اپنی تعلیم مکمل کرنی ہوگی۔
-
میں جرمنی کی کن یونیورسٹیوں میں مفت تعلیم حاصل کر سکتا ہوں؟
جرمنی میں، آپ عام طور پر سرکاری یونیورسٹیوں میں مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ جرمنی میں تقریباً 300 پبلک یونیورسٹیاں ہیں، اور مجموعی طور پر 1,000 سے زیادہ مطالعاتی پروگرام ہیں
کچھ بڑی سرکاری یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں:
-
University of Cologne
-
Ludwig Maximilians University Munich (LMU)
-
Goethe University Frankfurt
-
RWTH Aachen University
-
University of Münster
-
Ruhr University Bochum
-
University of Duisburg-Essen
-
Universität Hamburg
-
FAU Erlangen-Nürnberg
-
Technical University of Munich (TUM)
-
University of Würzburg
صرف سرکاری یونیورسٹیاں ٹیوشن فری ہیں۔ اگر آپ تقریباً 100 نجی یونیورسٹیوں میں سے کسی ایک میں پڑھتے ہیں، تو آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ ادائیگی کریں گے، اور وہ ٹیوشن فیس اس کے برابر ہے جو آپ برطانیہ یا آئرلینڈ جیسے ممالک میں ادا کریں گے۔ تاہم، سستی سرکاری یونیورسٹیوں سے ان کے مقابلے کی وجہ سے، جرمنی میں نجی اسکول خصوصی پروگرام اور دیگر فوائد پیش کرتے ہیں تاکہ آپ کو اپنے پیسے کی قیمت مل سکے۔ اور یقینا، آپ اسکالرشپ کے اہل ہوسکتے ہیں۔
-
2017 سے، ریاست Baden-Württemberg کی سرکاری یونیورسٹیاں غیر EU/EEA طلباء سے ٹیوشن فیس وصول کر تی ہیں۔ اس میں Stuttgart، Karlsruhe، Mannheim، Freiburg، Heidelberg، اور کچھ دوسرے شہروں کی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ ٹیوشن فیس 1,500 یورو فی سمسٹر مقرر کی گئی ہے - جو کہ یورپ کے بہت سے دوسرے ممالک کے مقابلے میں اب بھی بہت زیادہ سستی ہے۔
5. جرمنی میں تعلیم حاصل کرتے وقت مجھے کن دیگر اخراجات پر غور کرنا ہوگا؟
اگرچہ عام طور پر سرکاری یونیورسٹیوں میں کوئی ٹیوشن فیس نہیں ہوتی ہے، آپ کو عام طور پر کچھ ادا کرنا پڑتا ہے جسے "سمسٹر فیس" ("Semesterbeitrag") یا "انتظامی فیس" کہا جاتا ہے۔ لیکن یہ ایک چھوٹی سی رقم ہے: اکثر پورے سمسٹر کے لیے تقریباً 300 یا 400 یورو ادا کرنا ہوتے ہیں۔
ایک مغربی یورپی ملک کے لیے، جرمنی دوسری صورت میں بہت سستی ہے۔ یہاں جرمنی میں ایک طالب علم کے طور پر زندگی گزارنے کی عام لاگت دیکھے:
3. جرمنی میں سرکاری یونیورسٹیاں کوئی ٹیوشن فیس کیوں نہیں وصول کرتی ہیں؟
یورپ اور دنیا میں تقریباً کہیں بھی، یونیورسٹیاں ٹیوشن فیس وصول کرتی ہیں - جرمنی یورپ کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں آپ مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں، چاہے آپ کا تعلق ایشیا، افریقہ یا کسی اور جگہ سے ہو۔
جرمن عام طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تعلیم کو تجارتی مصنوعات کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے، اور اعلی تعلیم تک مفت رسائی زیادہ سے زیادہ آبادی کے لئے اقتصادی ترقی اور فلاح و بہبود کو یقینی بناتی ہے۔ ماضی قریب میں، پبلک یونیورسٹیوں کو سالانہ 1,000 یورو کی معمولی ٹیوشن فیس وصول کرنے کی اجازت دینے والی قانون سازی ہوئی تھی۔ لیکن برسوں کے عوامی احتجاج کے بعد، 2014 میں ٹیوشن فیس کو دوبارہ ختم کر دیا گیا۔
4. کیا جرمنی میں کوئی ٹیوشن فیس ہے؟
عام طور پر، آپ جرمنی میں مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن کچھ یونیورسٹیاں ہیں جن میں آپ کو ٹیوشن فیس ادا کرنی پڑتی ہے:
خاص خبریں
-
کرم میں 100 بچوں کی ہلاکت کی خبریں من گھڑت ہیں، مشیر اطلاعات پختونخواہ
-
کرم میں گرینڈ پیس جرگہ کے فریقین سے مذاکرات مکمل ہو گئے، تحریری امن معاہدے کی راہ ہموار ہو گئی
-
سابق بھارتی کرکٹر کے والد کو غبن کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنادی گئی
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا اقلیتوں کے لیے 'اقلیتی کارڈ' کے اجراء کا اعلان
تازہ ترین
-
کرم میں 100 بچوں کی ہلاکت کی خبریں من گھڑت ہیں، مشیر اطلاعات پختونخواہ
-
کرم میں گرینڈ پیس جرگہ کے فریقین سے مذاکرات مکمل ہو گئے، تحریری امن معاہدے کی راہ ہموار ہو گئی
-
سابق بھارتی کرکٹر کے والد کو غبن کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنادی گئی
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا اقلیتوں کے لیے 'اقلیتی کارڈ' کے اجراء کا اعلان
تبصرے