سویڈن کو نیٹو میں شمولیت کی اجازت دلوانے کیلیے امریکہ اور سویڈن نے ترکیہ کی تمام شرائط مان لیں

نیٹو

نیوز ٹوڈے : روس یوکرین جنگ کے دوران 2022 میں (سویڈن اور فن لینڈ) نے نیٹو میں شامل ہونے کیلیے درخواست دی تھی لیکن اس وقت ترکیہ نے اس درخواست کو ویٹو کر دیا تھا ـ امریکہ کی قیادت میں قائم اس 'مغربی عسکری اتحاد نیٹو' کا یہ اصول ہے کہ کسی بھی ملک کو اس اتحاد کا ممبر بننے کیلیے اس میں شامل تمام ملکوں کی رضا مندی حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے ـ ایسے میں ترکیہ کے ویٹو پاور استعمال کرنے سے فن لینڈ اور سویڈن نیٹو میں شامل نہ ہو سکے ـ 2023 میں ترکیہ نے فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کرنے کی اجازت دے دی ـ لیکن سویڈن کی راہ میں ترکیہ پھر بھی رکاوٹ بنا رہا ـ اس رکاوٹ کی وجہ سویڈن کی ترکیہ دشمن کردستان ورکر پارٹی ( پی کے کے) کی حمایت اور پشت پناہی کرنا ہے ، کیونکہ ترکیہ ( پی کے کے ) کو دہشتگرد جماعت قرار دیتا ہے ـ

اب سویڈن نے ترکیہ کے سامنے جھکتے ہوۓ یہ اعلان کیا ہے کہ ، اب ان کے نۓ قانون کے تحت "کسی بھی دہشتگرد تنطیم کے رکن کو غیر قانونی قرار دیا جاۓ گا" اور اس کے خلاف کاروائی کی جاۓ گی ـ امریکہ نے بھی ترکیہ کو منانے کیلیے اسے لالچ دیا ہے کہ اگر ترکیہ سویڈن کو نیٹو میں شمولیت کی اجازت دے دیتا ہے ، تو امریکی محکمہ خارجہ بہت جلد ترکیہ کیلیے 20 ارب ڈالر کے (ایف 16 جنگی طیاروں کے معاہدے کا نوٹیفیکشن کانگریس کو ارسال کر دے گا) ـ جس پر وہ کافی عرصے سے ٹال مٹول کر رہا تھا ـ سویڈن اور امریکہ کی پالیسیوں میں نرمی آنے کے بعد یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ ترکیہ بہت جلد سویڈن کو نیٹو میں شمولیت کی منظوری دے دے گا ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+