عراق اور شام نے بائیڈن کو اس کی فوج اپنے ملکوں سے نکالنے پر مجبور کر دیا

    نیوز ٹوڈے : سات اکتوبر کو ادھر  غزہ میں اسرائیل نے حملے شروع کیے تو ایران کی حمایت یافتہ جماعتوں کو بھی شام اور عراق میں موجود امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملے کرنے کا موقع مل گیا ـ  عراق اور شام میں لاتعداد ایسی چھوٹی بڑی جماعتیں موجود ہیں جنہیں ایران پیسہ ، ہتھیار اور مدد فراہم کرتا ہے ـ اور انہیں اپنے دشمنوں کے خلاف ضرورت پڑنے پراستعمال  بھی کرتا رہتا ہے ـ اب بھی یہ جماعتیں سات اکتوبر کے بعد لگاتار شام اور عراق میں موجود امریکی فوجیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں ـ اور اب ان ملکوں میں امریکی فوجیوں کی حالت بہت خرا ب ہو چکی ہے ـ 

    اسی دوران ہی امریکہ کو ایک اور دھچکا عراق کی حکومت نے دے دیا ہے ـ عراق کی حکومت نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ 'امریکی فوج کو عراق سے واپس جانا ہوگا' جب عراقی حکومت نے یہ مطالبہ کیا تو اس وقت فوری طور پر بائیڈن نے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا ، لیکن بائیڈن کے انکار کرتے ہی عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر حملے تیز ہو گۓ ـ جس پر اب بائیڈن حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 'ہم عراق سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیں گے' ـ اسی طرح شام میں بھی امریکہ کی پوزیشن بہت کمزور ہو چکی ہے ـ شام کی (بشر الاسد حکومت مکمل طور پر ایران کے ساتھ ہے) اس لیے صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ شام سے اپنی تمام فوج کو واپس بلا لیں گے ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+