غزہ میں اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم کے بعد اسرائیلی رہنماؤں کے بیانات ان کی سفاکیت اور درندگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں

درندگی کا منہ بولتا ثبوت

نیوز ٹوڈے :   اس وقت غزہ میں اسرائیلی فوج جو انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے اس پر پوری دنیا سراپا احتجاج ہے ۔ لیکن شدت پسند اور نسلیت پرست اسرائیلی رہنما اس نسل کشی کو جائز قرار دے رہے ہیں ۔ اسرائیل کے وزیر براۓ قومی سلامتی کونسل (ایتمار بین گویر) نے ایک کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ "فلسطینی عورتوں اور بچوں کو مارنے کا حکم میں نے دیا ہے" ۔ بین گویر نے یہ بھی کہا کہ "ہم فلسطینی عورتوں اور بچوں کو سرحدوں کے قریب جانے کی اجازت نہیں دے سکتے اس لیے جو بھی سرحدوں کے قریب جاۓ گا اسے سر میں گولی کھانا پڑے گی" -

بین گویر کی طرح اسرائیل کے وزیر خارجہ (یسرائیل کاتز) نے کہا کہ جوزف بوریل نے غزہ میں نسل کشی روکنے اور فلسطینیوں کے جبری انخلاء کو روکنے کا جو مطالبہ کیا ہے اس استدعا کا مطلب ہماری دفاعی طاقت کو محدود کرنا اور حماس کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے ۔ اس لیے ہم ایسا نہیں کر سکتے ۔ ہم حماس کے خاتمے کا تہیہ کر چکے ہیں -

اس سے قبل ایک اسرائیلی اسمبلی رکن (نیسیم واتوری) نے بھی غزہ کو جلانے کی اپیل کی تھی ۔ نیسیم واتوری نے کہا تھا کہ فلسطینی دہشتگرد ہیں اس لیے جتنے فلسطینی ہلاک ہوۓ ہیں وہ بہت اچھا ہوا ہے -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+