سرکاری ملازم بیوروکریٹس کو کرکٹ کے اختیارات دینے پر نظرثانی

سرکاری ملازمین

نیوزٹوڈے: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے حال ہی میں تین سال کے لیے تنظیم کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کی جیت کا سلسلہ ختم کر دیا۔ پی سی بی کے ساتھ ساتھ نقوی نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر پنجاب حکومت کے معاملات بھی سنبھال رہے ہیں، حالانکہ یہ مدت ختم ہونے والی ہے۔

ایک ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق نقوی نے اپنی ٹیم کو بورڈ میں لانے کا ارادہ ظاہر کیا، جس کے لیے پنجاب حکومت سے دو سال کے لیے ڈیپوٹیشن پر تین بیوروکریٹس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (PAS) کے لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) سہیل اشرف کے ساتھ پولیس سروس آف پاکستان (PSP) کے افسران ارتضیٰ کومیل اور زین عاصم شامل ہیں۔ لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) سہیل اشرف کو اہم عہدہ تفویض کیے جانے کا امکان ہے، حالانکہ یہ ’سی ای او‘ کا عہدہ نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ تنظیم کے آئین میں شامل نہیں ہے۔ اب یا تو آئین میں ترمیم کرنی پڑے گی یا سی ای او کے عہدے کو ایم ڈی جیسا کوئی اور نام دیا جائے گا۔ متعدد افسران کی برطرفی کا امکان بھی بڑھ گیا ہے جس سے پی سی بی ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+