ایشیا کپ کی میزبانی: پاکستان اور بھارت کے امکانات معدوم

ایشیا کپ

نیوزٹوڈے: ایشین کرکٹ کونسل نے بھارتی نشریاتی اداروں سے مشورہ طلب کرتے ہوئے آئندہ ماہ ایشیا کپ کے میڈیا حقوق کے لیے بولی لگانے کا عمل شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ غیر ملکی رپورٹس کے مطابق، اے سی سی چار سال اور آٹھ سالہ سودوں کی پیشکش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لیکن براڈکاسٹر طویل مدتی کی طرف مائل نظر آتے ہیں۔ یہ ٹینڈر ایشیا کپ کے چار مقابلوں کا احاطہ کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں دو ODI اور دو T20I مقابلے شامل ہیں۔ تنازعات سے بچنے کے لیے، ACC متوقع طور پر بھارت اور پاکستان سے باہر ایونٹس کا انعقاد کرے گا۔ اس فیصلے کا مقصد گزشتہ ٹورنامنٹ جیسے مسائل کو روکنا ہے، جس میں بھارت کے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کی وجہ سے ہائبرڈ فارمیٹ کو تعینات کیا گیا تھا۔ ٹورنامنٹ کے ممکنہ میزبانوں میں سری لنکا، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات، عمان وغیرہ شامل ہیں۔ میڈیا رائٹس کے پچھلے معاہدے کی قیمت چار ایڈیشنز کے لیے تقریباً 80 ملین ڈالر تھی۔ ACC کو قیمت میں اضافے کی توقع ہے، خاص طور پر ہر ایونٹ میں 2-3 ہندستان-پاکستان میچوں کے امکانات کے ساتھ۔ ہندوستان کے وزیر کھیل، امور نوجوانان، اطلاعات و نشریات اور ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے سابق چیف انوراگ ٹھاکر نے میڈیا بریفنگ میں واضح طور پر کہا ہے کہ ہندوستان قومی کرکٹ ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کے اپنے فیصلے پر قائم رہے گا۔ 2025 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے۔

جب میں بی سی سی آئی کا سربراہ تھا تو میرا موقف واضح تھا کہ دو چیزیں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں، آپ ہندوستان میں دہشت گردی پھیلاتے ہیں، گولیاں چلاتے ہیں، بم نصب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر کرکٹ کھیلنے کی بات کرتے ہیں۔ پہلے گولیاں چلانا بند کرو اور اپنے ہی ملک میں دہشت گردی ختم کرو، پھر تمہارے سٹیڈیم بھر جائیں گے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+