امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی طالب علموں کے تمام مطالبات مسترد کر دیے

نیوز ٹوڈے :  امریکی صدر (جوبائیڈن) نے امریکی یونیورسٹیوں میں جاری طلباء کے فلسطین کے حق میں مظاہروں اور طالب علموں کی طرف سے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرنے کےلیے کیے جانے والے مطالبات کو رد کرتے ہوۓ کہا کہ ' اس وقت جبکہ تعلیمی اداروں میں تشدد ، غم وغصہ اور خوف و ہراس کی لہر جاری ہے- تو اس وقت یہ ضروری ہے کہ امن و امان برقرار رکھا جاۓ- وہائٹ ہاؤس میں نیوز ایجنسیوں کو بریفنگ دیتے ہوۓ انہوں نے کہا کہ 'ظلم و تشدد کے خلاف راۓ کا اظہار ضروری ہے لیکن اس اختلاف کو اس حد تک نہیں لے جانا چاہیے کہ فساد برپا ہو -جوبائیڈن نے اپنے اس بیان سے امریکی یونیورسٹیوں میں جاری فلسطین کے حق میں طلباء کے مظاہروں پر اپنی خاموشی توڑ دی -

جو بائیڈن پر حکومت مخالف گروہ دباؤ ڈال رہے ہیں اور ان مظاہروں کو اپنے صدارتی انتخابی مہم کا حصہ بنا کر جوبائیڈن انتظامیہ کی ناکامی کے طور پر پیش کر رہے ہیں - جوبائیڈن نے طالب علموں کے تمام مطالبات کو رد کردیا ہے جن میں یہ بھی مطالبہ شامل ہے کہ امریکہ اسرائیلی فوجیوں کا ساتھ دینا بند کر دے - جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ کچھ افراد نے انہیں یونیورسٹیوں میں فوج کی تعیناتی کے مشورے دیے ہیں لیکن میں نہیں چاہتا کہ تعلیمی اداروں میں فوج لگائی جائے - جیسا کہ اس سے پہلے 1970 میں ویت نام میں جاری جنگ کے خلاف مظاہروں کے دوران اوہائیو کی ایک یونیورسٹی میں فوجیوں نے اسٹوڈنٹس کو فائرنگ سے ہلاک کر دیا تھا -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+