سعودی عرب نے اپنے پروگرام (بی) پر کام شروع کر دیا

نیوز ٹوڈے :   دنیا کے کسی بھی ملک کیلیے امریکہ کی حفاظت کی ضمانت بہت مضبوط ہوتی ہے ـ جیسا کہ حفاظتی ضمانت امریکہ نے اسرائیل کو دے رکھی ہے- سعودی عرب کی اسئیل سے بڑھتی نزدیکیوں کی وجہ بھی یہی ہے تاکہ اس کے بدلے سعودی عرب کو امریکہ کی طرف سے حفاظتی ضمانت مل سکے - لیکن اب جنگ کے پانچ ماہ بعد سعودی عرب کو احساس ہو چکا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لیے تو اس وقت پوری دنیا فلسطین جنگ کی وجہ سےاسرائیل کے خلاف کھڑی ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم (نیتن یاہو) اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے وہ کسی بھی صورت اس جنگ کو ختم نہین کررہا - اس طرح سعودی عرب بری طرح پھنس سکتا ہے - اس احساس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ چونکہ سعودی عرب ایک بڑا اسلامی ملک ہے  اس لیے اس پر بھی فلسطین کی حمایت لازم ہے-

یہی وجہ ہے کہ اب سعودی رب نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ نارملائیزیشن کیے بنا ہی امریکہ سے کچھ نہ کچھ حاصل کر لیا جاۓ - سعودی عرب نے اپنے پروگرام بی پر عمل درآمد شرو ع کر دیا ہے - سعودی عرب نے امریکہ سے "آرٹیفیشئیل انٹیلیجنس ، نیوکلیئر پلانٹس اور کئی دوسرے چھوٹے ہتھیار خریدنے کا پروگرام بنا لیا ہے- اس طرح اگر سعودی  عرب کی اسرائیل کے ساتھ نارملائیزیشن نہیں بھی ہوتی تو سعودی عرب پر کوئی اعتراض نہیں آۓ گا کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ کیوں نہیں کیا -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+