پاکستان نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا
- 17, مئی , 2024
نیوز ٹوڈے : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے 6 گیگاہرٹز (GHz) سپیکٹرم بینڈ کو بغیر لائسنس کے آپریشن کے لیے متعارف کروا کر ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے، جسے Wi-Fi 6E بھی کہا جاتا ہے۔
پاکستان اب ایشیا پیسیفک خطے میں 6 گیگاہرٹز بینڈ کو اپنانے والے 10 ویں ملک کی صف میں شامل ہو گیا ہے اور دنیا کے ان 60 ممالک میں سے ایک بن گیا ہے جنہوں نے RLAN (Wi-Fi) سروسز کے لیے اس بینڈ کو غیر مقفل کیا ہے۔ اس کا اعلان ایک تقریب کے دوران کیا گیا جس کا عنوان تھا "پاکستان کی کنیکٹیویٹی کو کھولنا: 6GHz بینڈ میں نیکسٹ جنریشن وائی فائی کی اہلیت"۔ پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پیشرفت پاکستان کو اگلی نسل کی RLAN (وائی فائی) ٹیکنالوجی اپنانے میں خطے کا رہنما بنائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ان ایشیائی ممالک میں شامل ہے جو Wi-Fi 6E کی تبدیلی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
فی الحال، پاکستان میں وائی فائی 2.4GHz اور 5GHz بینڈز میں کام کرتا ہے، جس میں بالترتیب 100 میگاہرٹز اور 150 میگاہرٹز کی بینڈوتھ دستیاب ہیں۔ تاہم، یہ بینڈز متعدد ایپلی کیشنز کو ایڈجسٹ کرتے ہیں، جس سے بھیڑ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ توقع ہے کہ Wi-Fi 6E ان بھیڑ اور تاخیر کے مسائل کو حل کرے گا، جیسا کہ PTA کے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے۔
تبصرے