عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ پر حملے روکنے کا حکم سنا دیا
- 27, مئی , 2024
نیوز ٹوڈے : عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ پر جاری حملے روکنے کا حکم سنا دیا- دو ججوں نے فیصلے کی مخالفت کی ـ جمعہ 24 مئی کو عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ پر جاری حملے روکنے کا حکم سنا دیا - یہ فیصلہ 2 کے مقابلہ میں 13 ججوں کی اکثریت نے سنایا ـ غزہ پر جاری اسرائیلی بربریت کو روکنے کے فیصلے کی مخالفت کرنے والے ان دوججوں میں سے ایک جج کا تعلق یوگنڈا کا اور دوسرے کا تعلق اسرائیل سے تھا - فلسطین کے مظلوم شہریوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے فیصلے کی مخالفت کرنے والی یوگنڈا کی خاتون جج (سیبو ٹینڈے) ہیں جو کہ اس عدالت کی نائب صدر ہیں اور اسرائیل کے خصوصی ایڈہاک جج (ہارون بارک) ہیں - بارک کا شمار ان 15 ججوں میں نہیں ہے لیکن وہ ان 15 ججوں کی خصوصی لسٹ میں شامل ہیں ـ جن کو عدالت کی طرف سے مخصوص مقدموں کیلیے چنا جاتا ہے -
عدالت کے قانون آرٹیکل 31 کے پیراگراف 2 اور 3 کے مطابق عدالت میں کسی بھی مقدمہ کا وہ فریق ملک جس کا جج کمیٹی کے رکن کے طور پر نہ موجود ہو وہ اپنے طور پر کسی بھی جج کو ایڈہاک جج کےطور پر منتخب کر سکتا ہے - عالمی عدالت کے پاس اپنے جاری کردہ احکامات پر عمل کروانے کیلیے ذرائع موجود نہیں ہیں - لیکن یورپی یونین کے امور خارجہ کے چیف (جوزف بوریل) کا کہنا ہے کہ تمام فریق عالمی عدالت انصاف کے حکم پر عمل کرنے کے پابند ہیں - انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا 'کہ عدالتی احکام کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جانا چاہیے -یورپی یونین نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے لیکن امریکہ کی طرف سے مکمل خاموشی ہے جبکہ عربوں کی طرف سے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے -
تبصرے