جاپان نے ناگا ساکی پر ہوۓ ایٹمی حملے کی یادگاری تقریب میں اسرائیل کو نہ بلانے کا فیصلہ کر لیا

ناگا ساکی

نیوز ٹوڈے :  جاپان نے ایٹمی حملے کی یاد میں منائی جانےو الی تقریب میں اسرائیل کو نہ بلانے کا فیصلہ کر لیا - جاپانی شہر (ناگا ساکی) پر امریکی ایٹمی حملے کی یاد گار میں ہر سال ایک تقریب منعقد کی جاتی ہے اس سال منائی جانے والی تقریب میں جاپان نے اسرائیل کو بلاوا نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے - عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ناگا ساکی کے مئیر ( شیروزو کی ) نے اسرائیل کو نہ بلانے کی خبر کی تصدیق کر دی ہے - مئیر شیروزوکی کے مطابق ناگا ساکی کی شہری حکومت نے تقریب میں شرکت کیلیے اسرائیل کو دیا جانے والا دعوت نامہ روک لیا ہے - انہوں نے کہا کہ 'دعوت نامہ دینے کی بجاۓ جاپان میں موجود اسرائیلی سفیر کو غزہ میں جنگ بندی کا خط بھیجا گیا ہے-

مئیر کے مطابق اسرائیل کو اس تقریب میں نہ بلانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ تقریب کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آۓ - عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں موجود فلسطینی نمائندے کو تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ جاری کر دیا گیا ہے - اسرائیل کی جانب سے ناگا ساکی کی شہری حکومت کے اس اقدام پر ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا - ناگا ساکی کی اس یادگاری تقریب میں 154 ملکوں کے نمائندوں کی شرکت کی توقع کی جا رہی ہے - دوسری جنگ عظیم کے دوران 9 اگست 1945کو امریکہ نے جاپانی شہر ناگا ساکی پر ایٹمی حملہ کیا تھا جس میں 74 ہزار جاپانی ہلاک ہوۓ تھے -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+