پرانی گاڑیوں کی درآمد کی پالیسی، حکومت اور مقامی صنعت کو نقصان

استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی

نیوز ٹوڈے :     استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی کی وجہ سے حکومت اور مقامی صنعت دونوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔پرانی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی لگنے سے حکومت کو 52 ارب روپے کا اضافی ٹیکس ملے گا۔

دوسری جانب وینڈر انڈسٹری کے چلنے سے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے، پاکستان سے گاڑیوں کی برآمد کے ساتھ ساتھ ہنر مند لیبر کی جاپان کو برآمد بھی شروع ہو گئی ہے۔انڈس موٹرز کمپنی کی جانب سے تربیت یافتہ 150 کے قریب افراد ٹویوٹا جاپان کو برآمد کیے گئے ہیں، گاڑیوں کے 50 یونٹ رواں سال افریقی ممالک کو برآمد کیے جائیں گے۔

 علی جمالی نے کہا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی شرح 2020 میں مارکیٹ کا 8 فیصد، 2021 میں 9 فیصد، 2023 میں 8 فیصد، 2023 میں 4 فیصد تھی تاہم حکومت کی پالیسی میں تبدیلی کے باعث 2024 میں یہ بڑھ کر 28 فیصد ہو گئی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+