جاپان میں گاڑیوں کے حفاظتی ٹیسٹوں میں دھوکہ دہی پر بڑی کار ساز کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئی

گاڑیوں کے حفاظتی ٹیسٹ

نیوز ٹوڈے :    گاڑیوں کے حفاظتی ٹیسٹ میں جعلسازی کے الزام میں دنیا بھر میں معروف گاڑیاں بنانے والی بڑی کار کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جاپان میں کار بنانے والی دنیا کی معروف کمپنیوں ٹویوٹا، سوزوکی، ہونڈا، یاماہا اور مزدا کی جانب سے اپنی گاڑیوں کے کچھ ماڈلز کی تصدیق کے لیے جمع کرائے گئے ٹیسٹ کے نتائج میں بے ضابطگیاں پائی گئیں۔

جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے ٹویوٹا، مزدا اور یاماہا کو حکم دیا ہے کہ وہ گاڑیوں کے سرٹیفیکیشن کے لیے کمپنیوں کی جانب سے جعلی ڈیٹا جمع کرانے کے بعد کچھ گاڑیوں کی ترسیل روک دیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے نے وضاحت کی کہ جن ٹیسٹ کے نتائج میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ان میں صرف حفاظت سے متعلق ٹیسٹ شامل نہیں تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ٹویوٹا کی ذیلی کمپنی ڈائی ہاٹسو پر جعلسازی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ چھوٹی کاریں بنانے کے لیے مشہور کمپنی نے 1980 کی دہائی کے آخر سے گاڑیوں کے مختلف ٹیسٹوں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کا اعتراف کیا، جس میں انجن کے ٹیسٹ اور حادثے کی صورت میں گاڑی کی کارکردگی شامل ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈائی ہاٹسو کے خلاف انکوائری کے نتیجے میں جاپان میں اس کی تمام پیداوار کئی ماہ کے لیے روک دی گئی تھی۔ اس سال اپریل میں، جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے تصدیق کی کہ ڈائی ہاٹسو کی تمام گاڑیاں اب حکومت کے مقرر کردہ حفاظتی معیارات پر پورا اترتی ہیں۔

اسی وقت، وزارت ٹرانسپورٹ نے دیگر کمپنیوں کو حکم دیا کہ وہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران کئے گئے گاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج کا جائزہ لیں اور گاڑیوں کی تصدیق سے متعلق کسی بھی خلاف ورزی کی رپورٹ کریں، کل 85 کمپنیوں کو۔ تعمیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا، بشمول ٹویوٹا۔

اب جاپان کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ گاڑیاں بنانے والی پانچوں کمپنیوں کا سائٹ پر معائنہ کیا جا رہا ہے۔جاپان کے وزیر ٹرانسپورٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے صارفین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے اور گاڑیوں کے سرٹیفیکیشن سسٹم کی بنیادیں ہل گئی ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+