بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ جاری

مذہبی آزادی

نیوز ٹوڈے :    امریکی محکمہ خارجہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں بھارت میں مذہبی آزادی کے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی بین الاقوامی مذہبی آزادی پر سالانہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلمان اور مسیحی برادریوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ہندوستان میں عیسائیوں اور مسلمانوں کو جبری تبدیلی مذہب پر پابندی کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا اور اقلیتی گروپوں کے ارکان کو جھوٹے، ٹرمپڈ الزامات کے تحت ہراساں کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کو اقلیتی گروپوں کے خلاف تشدد کے ذمہ داروں کی تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔ گزشتہ سال پاکستان میں 329 افراد پر توہین مذہب کا الزام عائد کیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے الزام میں 140 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 11 کو سزائے موت سنائی گئی۔ مسلح فرقہ پرست گروہ مذہبی اجتماعات اور عمارتوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے حکومت کی درخواست پر 71,000 سے زائد یو آر ایل کو بلاک کیا اور اگست میں سینیٹ نے توہین مذہب کی سزا میں اضافہ کرنے والی قانون سازی کی۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+