امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلی صدارتی بحث جاری
- 28, جون , 2024
نیوز ٹوڈے : ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ریپبلکن پارٹی کے امیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ جاری ہے۔صدارتی مباحثے کے دوران گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ جب میں نے صدارت سنبھالی تو معیشت بہت خراب تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ملازمتوں میں اضافہ ہو، مکانات کی خریداری کو آسان بنایا جا سکے۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دنیا نے میرے دور میں معیشت کی حالت کی تعریف کی لیکن ہم نے جس طرح کووِڈ کو سنبھالا اس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ واحد صدر ہیں جن کے دور میں ملازمتوں میں کمی دیکھی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بھی افغانستان سے انخلاء کررہا ہوں لیکن جو بائیڈن نے یہ کیا وہ امریکی تاریخ کا شرمناک ترین واقعہ ہے۔اپنی اقتصادی پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ کمپنیوں اور امیروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، اور اس کے فوائد نچلے طبقے تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن کی صدارت میں دنیا میں کوئی بھی امریکہ کو سنجیدگی سے نہیں لیتا، ہم تیسری دنیا کا ملک بن چکے ہیں۔صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ کی ٹیکس کٹوتیوں سے صرف امیروں کو فائدہ ہوا۔
سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ آنے والے ہزاروں تارکین وطن سے سماجی تحفظ کا نظام تباہ ہو جائے گا۔صدارتی مباحثہ جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں ہو رہا ہے۔ نئے قوانین کے تحت سامعین پہلی بار صدارتی مباحثے میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کی بحث میں بائیڈن کی ذہنی چستی اور ٹرمپ کی ذہنی پختگی کا اندازہ لگایا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات رواں برس 5 نومبر کو ہوں گے۔
تبصرے