نیند کی گولیوں کے استعمال کے ممکنہ ضمنی اثرات کا جائزہ

نیند کی گولیاں

نیوز ٹوڈے :   بہت سے لوگ سونے کے لیے  نیند کی گولیاں استعمال کرتے ہیں اور یہ پاکستان میں بھی بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔لیکن ان کے استعمال کے نتیجے میں، لوگ ضمنی اثرات کا بھی تجربہ کر سکتے ہیں، بشمول جارحانہ رویہ، الجھن، ڈپریشن، فریب نظر، اور خودکشی کے خیالات۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔تحقیق میں نیند کی گولیوں کے ممکنہ مضر اثرات کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ ان کے استعمال سے خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے لوگوں میں خودکشی کا رجحان بھی بڑھتا ہے۔

مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ ان گولیوں کا استعمال کرتے ہیں ان میں پرہیز کرنے والوں کے مقابلے میں خودکشی کے امکانات 24 گنا زیادہ ہوتے ہیں۔خودکشی کی کوششوں یا خیالات اور نیند کی گولیوں کے استعمال کے درمیان تعلق ہے، جب کہ نیند میں چہل قدمی، ذہنی الجھن اور فریب نظر بھی آسکتے ہیں۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ مضر اثرات خوفناک ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ لوگوں کو ان گولیوں کے استعمال سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔درحقیقت ان کا صحیح حالات میں استعمال لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے لیکن لوگوں کو اس کے مضر اثرات سے آگاہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ڈپریشن کا شکار ہے تو ان گولیوں کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

اسی طرح تجویز کردہ خوراک سے زیادہ استعمال نہ کریں، اسے دوسری دوائیوں کے ساتھ استعمال نہ کریں اور انہیں لینے کے پندرہ منٹ بعد لیٹ جائیں۔محققین نے کہا کہ انہیں صرف ڈاکٹر کے مشورے پر استعمال کریں اور ضمنی اثرات پر گہری نظر رکھیں۔یہ تحقیق طبی جریدے امریکن جرنل آف سائیکاٹری میں شائع ہوئی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+