دنیا کی پہلی وائرلیس ریموٹ مائنڈ کنٹرول ٹیکنالوجی تیار
- 29, جولائی , 2024
نیوز ٹوڈے : جنوبی کوریا کے سائنسدانوں نے وائرلیس دماغ کو کنٹرول کرنے والی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔یہ دنیا کی پہلی ٹیکنالوجی ہے جو دماغ کے مخصوص حصوں کو مقناطیسی میدانوں کی مدد سے کنٹرول کر سکتی ہے۔سینٹر فار نینو میڈیسن کے سائنسدانوں نے اس پر کام کیا اور کہا کہ اس سے دماغی افعال کو سمجھنے سمیت متعدد دیگر کاموں کے لیے استعمال ہونے کی توقع ہے۔ایک اندازے کے مطابق انسانی دماغ میں 100 بلین نیورونز ہیں جن کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک ہے اور مخصوص نیوران کو کنٹرول کرنے سے دماغ کے افعال کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
دماغ کے مختلف سکین کے لیے مقناطیسی فیلڈ کا استعمال ایک عرصے سے کیا جا رہا ہے لیکن اب جنوبی کوریا کے سائنسدانوں نے اسے استعمال کرتے ہوئے نینو مائنڈ نامی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ٹیکنالوجی مقناطیسی شعبوں اور نینو پارٹیکلز کے امتزاج پر مبنی ہے اور یہ دماغ کے مخصوص سرکٹس کو متحرک کرتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو چوہوں پر آزمایا گیا اور ماہرین نے دماغ کے مخصوص حصوں کو متحرک کیا۔ابتدائی تجربات اب تک کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔لیکن ابھی تک اسے انسانوں پر آزمایا نہیں گیا ہے اور وائرلیس ہونے کے باوجود اس کے لیے مقناطیسی نینو پارٹیکلز اور مقناطیسی فیلڈ آپریٹرز کی ضرورت ہے۔
تبصرے