دائمی گردے کی بیماری کے لیے ایک اہم خطرے کا عنصر دریافت

گردے کی بیماری

نیوز ٹوڈے :   ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 10 میں سے ایک شخص گردے کی دائمی بیماری کا شکار ہے جس کے نتیجے میں جسم میں سیال اور دیگر مادے جمع ہو جاتے ہیں۔گردے کی بیماریاں بہت تکلیف دہ ہیں اور دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔اب دنیا بھر میں گردے کی بیماریوں کے تیزی سے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ سامنے آ گئی ہے اور وہ ہے دھول اور دیگر ذرات کی نمائش۔

یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ گوتھنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ گردوغبار اور دیگر ذرات سے آلودہ ماحول میں رہنے سے گردے کی دائمی بیماریوں سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 280,000 تعمیراتی کارکنوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جنہوں نے 1971 اور 1993 کے درمیان طبی سروے میں حصہ لیا۔نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ دھول اور دیگر ذرات کے سامنے آنے والے افراد میں گردے کی دائمی بیماری کا خطرہ 15 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

گردے کی دائمی بیماری بہت آہستہ آہستہ نشوونما پاتی ہے، اس دوران گردوں کی جسم سے نقصان دہ مادوں کو صاف کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ پچھلی تحقیقی رپورٹس میں پتا چلا ہے کہ فضائی آلودگی کے ذرات گردے کی دائمی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔ 

محققین نے کہا، "ہمیں دھول بھری جگہوں پر کام کرنے والے اور 65 سال کی عمر سے پہلے گردے کی بیماری میں مبتلا لوگوں کے درمیان ایک تعلق پایا جاتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گردے کی دائمی بیماریاں سنگین ہیں کیونکہ یہ متاثرہ شخص کے معیار زندگی کو متاثر کرتے ہیں جبکہ دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھاتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے Occupational and Environmental Medicine میں شائع ہوئے۔ یاد رکھیں کہ گردے خون کو فلٹر کرتے ہیں، جسم سے زہریلے مادوں اور اضافی سیال کو خارج کرتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، سوڈیم اور دیگر غذائی اجزاء کی سطح کو متوازن کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ گردے ایسے ہارمونز بھی بناتے ہیں جو بلڈ پریشر سے لے کر ہڈیوں کی مضبوطی تک ہر چیز میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، آسان الفاظ میں گردے بہت اہم ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+