سرچ انجنوں کے بعد، گوگل کو ویب اشتہار ٹیکنالوجی پر غیر قانونی اجارہ داری کے لیے مقدمے کا سامنا ہے

گوگل

نیوز ٹوڈے :   دنیا کی معروف انٹرنیٹ کمپنی گوگل کو ویب ایڈ ٹیکنالوجی پر غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے پر امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔امریکا میں سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری کے لیے گوگل کے خلاف فیصلے کے بعد ایک اور کیس پر سماعت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اس بار انٹرنیٹ پر اشتہارات کی ٹیکنالوجی سے متعلق ہے۔

گزشتہ روز امریکی ریاست ورجینیا کے شہر الیگزینڈریا میں وفاقی جج کی عدالت میں سماعت کے دوران گوگل کے وکیل کے ساتھ ساتھ امریکی ریاستوں اور محکمہ انصاف کے وکیل نے بھی اپنے دلائل پیش کیے۔گوگل پر سرکاری ریگولیٹرز کی طرف سے الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ویب ایڈورٹائزنگ ٹیکنالوجی پر غیر قانونی طور پر اجارہ داری قائم کر رہا ہے اور ایسا سافٹ ویئر تیار کر رہا ہے جو مشتہرین اور پبلشرز سے میل کھاتا ہے۔

اس طرح کے سافٹ ویئر پر اشتہارات کی خرید و فروخت کے لیے فنڈز کی منتقلی میں گوگل کے غلبہ کی وجہ سے، کمپنی اپنے ہر ڈالر پر 36 سینٹ بناتی ہے۔عدالت نے گوگل پر اشتہارات کے تبادلے کی مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کا الزام بھی لگایا جو مشتہرین اور خریداروں کو جوڑتا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اجارہ داری ہوتی تو بھی ٹھیک تھا لیکن یہاں تو اجارہ داریوں کی ایک قطار لگ گئی ہے۔گوگل کے وکیل نے کہا کہ حکومت کا مقدمہ ماضی کے انٹرنیٹ پر مبنی ہے، جب ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز کا راج تھا اور انٹرنیٹ صارفین احتیاط سے ویب سائٹ کا پتہ URL فیلڈ میں ٹائپ کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی بات نہیں ہے، اشتہار دینے والوں کا رجحان سوشل میڈیا کمپنیوں جیسے ٹک ٹاک یا اسٹریمنگ ٹی وی سروسز کی طرف زیادہ ہے۔اس سے قبل واشنگٹن ڈی سی کی عدالت کو سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری کے معاملے میں گوگل کے خلاف بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ گوگل ایپل جیسی کمپنیوں کو سالانہ سیکڑوں ارب ڈالرز ادا کرتا رہا ہے تاکہ سرچ انجنوں پر اپنی اجارہ داری برقرار رکھی جا سکے تاکہ جب صارفین ان کمپنیوں سے آئی فونز یا دیگر گیجٹس خریدیں تو ان کا ڈیفالٹ سرچ انجن شامل ہو جائے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+