سعودی عرب میں غصیلی مچھلی کی نئی قسم دریافت

نئی مچھلی

نیوز ٹوڈے :    سائنس دانوں نے سعودی عرب میں ایک نئی مچھلی دریافت کی ہے جو دیکھنے میں کچھ کیکڑے جیسی ہے۔سائنسدانوں نے اس 'تیراکی' مچھلی کا نام Sueviota aeton رکھا ہے، جو بحیرہ احمر میں مرجان کی چٹان کے علاقے فارسان کے کنارے سے دریافت ہوئی تھی۔

یہ مچھلی چھوٹی 'غاروں' میں تیرتی ہے اور 33 سے 174 فٹ کی گہرائی میں پانی کے اندر پائی جاتی ہے۔اس کی لمبائی 2 سینٹی میٹر سے کم ہے، لیکن اس کے دانت کافی بڑے اور تیز ہیں۔

اس کے چہرے پر غصہ نظر آتا ہے، جس کی وجہ سے سائنسدانوں نے اسے 'مضحکہ خیز' مچھلی قرار دیا ہے۔اس کے جسم کا رنگ اسے اپنے مسکن میں پوشیدہ رہنے میں مدد کرتا ہے، کیونکہ سرخ طحالب عام طور پر مرجان کے اوپر نظر آتا ہے۔

اس مچھلی کو سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور امریکی یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ماہرین نے دریافت کیا ہے۔پہلے تو ان کا خیال تھا کہ یہ ایک بونا گوبی ہے، جو 1970 کی دہائی میں دریافت ہوئی تھی، لیکن جانچ کرنے پر یہ بالکل نئی نسل نکلی۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+