نوجوانوں میں فالج جیسے امراض کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ دریافت کر لی گئی

فالج

نیوز ٹوڈے :   موجودہ دور میں نوجوانوں میں فالج جیسی جان لیوا بیماری کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔اب ایک نئی تحقیق میں اس کی ایک اہم ممکنہ وجہ دریافت ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ فالج ایک ایسی بیماری ہے جو دنیا بھر میں موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔اگر فالج کا شکار شخص کا فوری علاج نہ کیا جائے تو موت کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خطرے کے عوامل اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ فالج کی 2 قسمیں ہیں۔ جب کہ دوسری قسم میں دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریان بلاک ہو جاتی ہے جو آکسیجن کی کمی کا باعث بنتی ہے اور دماغ کو نقصان پہنچاتی ہے۔

آئرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس، پھلوں کے جوس اور کافی کا استعمال فالج کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے۔گالوے یونیورسٹی کے مطالعے میں 27 ممالک کے 27,000 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تمام قسم کے سافٹ ڈرنکس (چینی اور مصنوعی میٹھے سے بنے مشروبات) کے استعمال سے فالج کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ یہ خطرہ اس وقت بھی زیادہ ہوتا ہے جب کوئی شخص روزانہ ایک یا دو سافٹ ڈرنکس پیتا تھا۔ ۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ پھلوں کے جوس کے زیادہ استعمال سے دماغی نکسیر کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جب کہ روزانہ 2 مشروبات پینے سے یہ خطرہ 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔ کافی بھی ایک ایسا مشروب ہے جو اس جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ روزانہ 4 کپ سے زیادہ کافی پینے سے فالج کا خطرہ تقریباً 33 فیصد بڑھ جاتا ہے، لیکن 4 کپ سے کم کافی پینے سے یہ خطرہ نہیں بڑھتا۔ تاہم محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ چائے پینے کی عادت فالج کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔

اس گرم مشروب کی مختلف اقسام پینے سے فالج کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

روزانہ 3 سے 4 کپ کالی چائے پینے سے فالج کا خطرہ 29 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ اتنی ہی مقدار میں سبز چائے پینے سے یہ خطرہ 27 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔محققین کے مطابق یہ تحقیق کچھ محدود ہے اس لیے اس کے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔اس تحقیق کے نتائج انٹرنیشنل جرنل آف اسٹروک میں شائع ہوئے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+