ایس سی او اجلاس: بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اسلام آباد پہنچ گئے
- 15, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا 23 واں سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوگا جس میں شرکت کے لیے غیر ملکی مہمان پہنچ رہے ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر بھی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچے جہاں بھارتی فضائیہ کا طیارہ 3 بج کر 26 منٹ پر نور خان ایئر بیس پر اترا۔ نور خان ایئر بیس پر بھارتی وزیر خارجہ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
قبل ازیں ترکمانستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین راشد مریدوف اسلام آباد پہنچے تو ان کا استقبال خالد مقبول صدیقی نے کیا جب کہ وزیر تجارت جام کمال نے تاجکستان کے وزیراعظم خیر رسول زادہ کا اسلام آباد پہنچنے پر استقبال کیا۔
اجلاس میں شرکت کے لیے کرغزستان کے وزیر اعظم زاپروف اکل بیک منگل کی سہ پہر پاکستان پہنچے جہاں نور خان ایئربیس پر وفاقی وزیر مصدق ملک نے ان کا استقبال کیا اور اس موقع پر انہیں گلدستہ پیش کیا گیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے میزبان پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف، چین کے وزیر اعظم لی کیانگ، بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گولوفچینکو، قازقستان کے وزیر اعظم اولاداس بیکٹینوف، روس کے وزیر اعظم میخائل میشوسٹن، تاجکستان کے وزیر اعظم خوہر رسول زادہ، کرغزستان کے وزیر اعظم زاپروف اکیل تھے۔ بیک اور ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ اریپوف شرکت کریں گے۔ ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف اور ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی شرکت کریں گے۔
منگولیا سربراہی اجلاس میں بطور مبصر شرکت کر رہا ہے جس کی نمائندگی منگولیا کے وزیر اعظم کر رہے ہیں جبکہ ترکمانستان کی نمائندگی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف بطور مہمان خصوصی کر رہے ہیں۔
دیگر مہمانوں میں ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ، ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او کے علاقائی انسداد دہشت گردی ڈھانچے کے ڈائریکٹر رسلان مرزائیف، ایس سی او بزنس کونسل کے بورڈ کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور ایس سی او انٹربینک یونین کونسل کے چیئرمین مارات ییلی بائیف شامل تھے۔
وزیر اعظم شہباز شریف آج مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی تعلقات کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ تنظیم کے رکن ممالک باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے کریں گے۔
تبصرے